Amazon

Ticker

6/recent/ticker-posts

ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

 
ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

ضلع کھرمنگ کا کھرمنگ خاص قلعہ 
اسکردو سے کچھ ہی فاصلے دور، مرکزی روڈ دو حصوں جانب جاتی ہے، ایک خپلو ایک کھرمنگ ۔۔ اس کھرمنگ نامی قدرتی خوبصورتی سے مالامال جگہ یوں تو اپنی دو آبشاروں اور کارگل روڈ بدولت مشہور ہے لیکن اس وقت ہم کھرمنگ خاص میں موجود ایک تباہ ہوتے قلعے کو دیکھتے ہیں جو بدلتے زمانے سے شکوہ کرتا دکھائی دیا ۔۔ نزاکت صاف دکھائی دیتی ہے جو بتاتی ہے بےشک پہاڑوں میں موجود انسان جفاکش ہوتا ہے مگر ان کے اندر موجود قدرتی حسن سے رومانس کم نہی ہوتا، جھروکوں کا نفاست بھرا کام اپنے منہ سے بولتا ہے یقیناََ کھرمنگ میں گزرے وقت بہتے دریا سنگ داستانیں موجود رہی، ستم یہ ہے ہم تک نہی پہنچ پائ نہ ہی اب اثار ہیں کہ کسی نہ کسی کہانی کے کردار سے ملاقات کا شرف مل سکتا، کافی کوشش کی اس قلعے کی تاریخ معلوم ہوسکے مگر ۔۔۔۔ علاوہ خستہ حال عمارت کچھ نہی ملا، تہہ در تہہ راستے محسوس کرارہے تھے خفیہ منزلیں بھی موجود، لکڑیوں پہ دل آویز کام، مضبوط رنگوں کا جال جو آج بھی پرکشش، 
ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

خیر قسمت میں اس خوبصورت ضلع کی چند ان کہی باتوں کو جاننا لکھا تو جان لیا کہ ۔۔۔۔ اس جگہ کو قلعوں کی جگہ کہتے ہیں یقینا زمانے کا شکار ہوچکی یہ جگہ ابھی تک اگر اپنی پہچان برقرار بچاسکا ہےتو ۔۔۔ ہم شہری لوگوں کا ادھر نہ جانا سرفہرست ہے، لیکن اب شنید ہے یہ قلعہ عوام الناس کے لیے نئے سرے سے ترتیب دیا جارہا ہے، 
روڈ نہایت پختہ ہے، یہ ہی روڈ کارگل جانب جاتی ہے اور اخری سرے پہ
ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

ضلع کھرمنگ کا خاص قلعہ

خاموش آبشار آپ کو حیرت زدہ کرنے بھی موجود ہے ۔ بہرحال کھرمنگ کی سب سے خوبصورت بات ۔۔۔ اس کے مکینوں کا پھولوں سے والہانہ پیار لگا، ہر دس میں سے 8 گھروں نے اپنے مرکزی دروازے اوپر ہر قسم کے برتن میں خوش نما پھول سجارکھے تھے، کھرمنگ خاص جہاں یہ قلعہ موجود ہے، اس جگہ پتھروں کے اردگرد گھر دیکھ دعا کی، اللہ اس جگہ کا خالص پن برقرار رکھے ۔ لوگ نہایت مسکراتے چہرے والے، مدد کرنے تیار، ہر آتے جاتے کو سلام کرنے پہل اور ۔۔۔۔۔۔  ایک الگ قسم کی پراسراریت محسوس ہوئ اس جگہ ۔۔۔ درخت کا کھوکھلا تنا دیکھ اندازہ کیا جاسکتا یے کتنی پرانی آبادی ہوگی ادھر اور ۔۔۔۔ جو آس پاس فضاء میں بکھری کہانیاں تھی وہ سننے ہم لوگوں پاس اب وقت ہی کہاں 

Post a Comment

0 Comments