Amazon

Ticker

6/recent/ticker-posts

اچھے وقتوں کی تمنا میں رہا عمر رواں

اچھے وقتوں کی تمنا میں رہا عمر رواں
 اچھے وقتوں کی تمنا میں رہا عمر رواں

تعارف:

"اچھے وقتوں کی تمنا میں رہا عمر رواں" ایک مشہور اردو غزل کا مطلع ہے جسے غزل کے شہنشاہ، حضرت میر تقی میرؔ نے کہا تھا۔ یہ غزل میر صاحب کی ان غزلوں میں سے ایک ہے جو زندگی کی حقیقتوں اور انسان کی فطرت کے بارے میں گہری بصیرت فراہم کرتی ہے۔

غزل کا موضوع:

اس غزل کا موضوع انسان کی فطرت میں موجود اچھے وقتوں کی تمنا اور بُرے وقتوں سے بچنے کی خواہش ہے۔ میر صاحب اس غزل میں اس بات کو بیان کرتے ہیں کہ انسان کی زندگی میں خوشی اور غم دونوں لازم و ملزوم ہیں۔ انسان ہمیشہ اچھے وقتوں کی خواہش کرتا ہے اور بُرے وقتوں سے بچنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن یہ ممکن نہیں ہے۔ زندگی میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں اور ہمیں ان دونوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

غزل کے اشعار:

غزل کے پہلے شعر میں میر صاحب کہتے ہیں کہ:

اچھے وقتوں کی تمنا میں رہا عمر رواں کبھی ہنسنا کبھی رونا ہوا عمر رواں

یعنی انسان کی زندگی میں خوشی اور غم دونوں آتے رہتے ہیں۔ کبھی انسان خوش ہوتا ہے اور کبھی غمگین۔ یہ زندگی کا ایک فطری عمل ہے۔

دوسرے شعر میں میر صاحب کہتے ہیں کہ:

کبھی غافل کبھی ہوشیار رہا عمر رواں کبھی بیمار کبھی تندرست ہوا عمر رواں

یعنی انسان کی زندگی میں مختلف حالات آتے رہتے ہیں۔ کبھی انسان غافل ہوتا ہے اور کبھی ہوشیار۔ کبھی بیمار ہوتا ہے اور کبھی تندرست۔ یہ بھی زندگی کا ایک فطری عمل ہے۔

تیسرے شعر میں میر صاحب کہتے ہیں کہ:

کبھی دنیا کی محبت میں رہا عمر رواں کبھی اللہ کی محبت میں ہوا عمر رواں

یعنی انسان کی زندگی میں دنیا اور آخرت کے درمیان کشمکش رہتی ہے۔ کبھی انسان دنیا کی محبت میں گرفتار ہوتا ہے اور کبھی اللہ کی محبت میں۔ یہ بھی زندگی کا ایک فطری عمل ہے۔

غزل کا اختتام:

غزل کے آخری شعر میں میر صاحب کہتے ہیں کہ:

یہی ہے میرؔ حقیقت عمر کی جو کچھ دیکھا سو خواب ہوا عمر رواں

یعنی انسان کی زندگی ایک خواب کی مانند ہے۔ جو کچھ بھی انسان دیکھتا ہے وہ خواب ہو جاتا ہے۔

غزل کا پیغام:

اس غزل کا پیغام یہ ہے کہ انسان کی زندگی میں خوشی اور غم، غفلت اور ہوشیاری، بیماری اور صحت، دنیا اور آخرت کے درمیان کشمکش ایک فطری عمل ہے۔ ہمیں ان تمام چیزوں کو قبول کرنا چاہیے اور اللہ تعالیٰ پر توکل کرنا چاہیے۔

مکمل اور تفصیلی مضمون:

اس غزل کے بارے میں ایک مکمل اور تفصیلی مضمون میں مندرجہ ذیل نکات پر بات کی جا سکتی ہے:

  • غزل کا موضوع اور اس کا پس منظر
  • غزل کے اشعار کا تجزیہ اور تشریح
  • غزل کے پیغام اور اس کی اہمیت
  • غزل کے شاعر، حضرت میر تقی میرؔ کے بارے میں معلومات

اس مضمون میں غزل کے اشعار کا اردو اور انگریزی میں ترجمہ بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، غزل کے موضوع سے متعلق دیگر شاعروں کی غزلوں کا بھی ذکر کیا جا سکتا ہے۔

اختتام:

"اچھے وقتوں کی تمنا میں رہا عمر رواں" ایک خوبصورت اور معنی خیز غزل ہے جو زندگی کی حقیقتوں اور انسان کی فطرت کے بارے میں گہری بصیرت فراہم کرتی ہے۔ اس غزل کا مطالعہ ہمیں زندگی کے اتار چڑھاؤ کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے میں مدد کر سکتا ہے۔

Post a Comment

0 Comments