دکھ کی سختیاں چہروں سے تو رخصت ہوجاتی ہیں لیکن وہ انسان کے اندر اتر کر گوشے گوشے کو ویران کر دیتی ہے۔نظر نظر میں اترنا کمال ہوتا ہے نفس نفس میں بکھرنا کمال ہوتا ہے۔بلندیوں پر پہنچنا کمال نہیں بندیوں پر ٹھہرنا کمال ہوتا ہے۔
خوف خدا رکھتے ہوۓ دکان میں بیٹھ کر تجارت کرنا دین ہے اور لوگوں کو دیکھانے کے لیے مسجد میں بیٹھ کر عبادت کرنا دنیاداری ہے۔خعد کو جوڑنے کا ہنر سیکھ لو یہاں لوگ توڑ کر چھوڑ جاتے ہے۔
اگر آپ حساس انسان ہے تو آپ میں آگے بڑھنے کی صلاحیت باقی لوگوں سے زیادہ ہے۔بعض اوقات آپ کی معمولی سے غلطی بھی آپ کی تباہی کے لیے کافی ہوتی ہے۔جیسے کسی کو حقیر سمجھنا۔
غور سے دیکھنے والوں اور حساس لوگوں کے لیے دنیا میں کوٸی بھی حسن باقی نہیں رہتا۔ہمیشہ الفاظ کام نہیں آتے کچھ زخموں کو ہاتھوں کی ضرورت ہوتی ہے۔خود کے ساتھ کے لیے خود کو مظبوط رکھےوقت پڑنے پر لوگوں کو ہمیشہ بھاگتے ہی دیکھا گیا ہے۔
حالات کی تاریکی سے نہ گھبراو اللہ پر بھروسہ رکھوکونکہ سب سے زیادہ بارس تاریک ترین بادلوں سے ہی برستی ہے۔عبادت ضرور کیجیے مگر معاملات پر بھی توجہ دیں کیونکہ کعبے کے چکر لگانے سے لوگوں کو دیۓے ہوۓ چکر معاف نہیں ہوتے۔روشنی کی امید رکھو مگر امیدوں پر زندگی مت گزارو۔
اپنے جسم کی وقار کے لیے اپنا سر اونچا رکھیں اپنی ذات کی وقار کے لیے اپنی نظر اور لہجہ ہمیشہ نیچا رکھیں۔کسی کا دل توڑتے وقت یہ ضرور یاد رکھیں کہ صرف مرے ہوۓ لوگ نہیں کبھی کبھی زندہ لوگ بھی لوٹ کر نہیں آتے۔
پرانی تصویریں دیکھتے ہوۓ اکثر مسکراہٹ اور کبھی کبھی آنکھوں میں نمی سی آجاتی ہےکہ کتنا کچھ بدل گیا ہے۔مرد کی خوبصورتی اس کی شکل میں نہیںاس کے الفاظ میں ہوتی ہے اگر اس کے الفاظ بدصورت ہو جاٸیں تو اچھا خاصا دیکھنے والا مر بھی بدصورت نظر آنے لگتا ہے۔
جس طرح چراغ کی روشنی اجالے میں میں بیکار اور اندھیرے میں کارآمد اسی طرح انسان آساٸش میں بکھرتا اور مشکلات میں سنورتا ہے۔
ہر وہ شخص گھٹیا کردار کا مالک ہے جو کسی کے دل می جگی بنانے کے بعد اس سے بہتر کی تلاش میں رہتا ہے۔حق تلفی اور ناانصافی ایسے ہی قابل نفرت عوامل ہے جیسے کسی مسلمان کے نزدیک حرام گوشت کا لقمہ۔
متکبر انسان سور کی اکڑی ہوٸی گردن کے مانند ہے جو اپنی کال کی سختی کے باعث مڑ نہیں سکتی۔جب ساری دنیا منہ پھیر لیتی ہے اس وقت بھی اللہ کے ذات آپ کے ساتھ ہوتا ہے۔نیک لوگ اپنے انجام سے خوفزدہ نہیں ہوتے۔بہت سے مقام پر خاموشی بہترین مددگار ہے اگرچہ تم بہتین بولنے والے ہی کیوں نہ ہو۔
جس کام کو کرنا چاہتے ہو اس کو اس شخص کی طرح انجام دو جو یہ جانتا ہےہر گناہ کی سزا ہے اور ہر نیکی کی جزا ہے۔زندگی کہانی ہے جس نے ایک دن ختم ہو جانا ہےکوشش کرو جب کہانی ختم ہو تو لوگ آپ کو اچھے لفظوں سے یاد کریں۔زندگی تصویر بھی ہے اور تقدیر بھی ہے فرق بس رنگوں کا ہوتا ہے من چاہے رنگوں سے بنے تو تصویر اور انجانے رنگوں سے بنے تو تقدیر۔دنیا میں تین لوگ ہی سچ بولتے ہیں بچے،جب کسی نے شراب پی ہو ،جب کوٸی شخص غصے میں ہو۔ زندگی ہمیشہ کچھ نیا دیکھاۓ گی کبھی ہنساۓ گی کبھی رلاۓ گی اس پر بھروسہ مت رکھنا یہ زندگی ہے نہ جانے کس موڑ پر اکیلا چھوڑ جاۓ گی۔
کس انسان کے لیے ساری رات رو کو دیکھو مزید پریشان ہو جاٶ گے لیکن اللہ کی ذات لکے سامنے ایک آنسو بہا کر دیکھو دل پرسکون ہو جاۓ گا۔
0 Comments