Amazon

Ticker

6/recent/ticker-posts

سرکاری سکولز کے نتائج خراب کیوں؟ تحریر الطاف احمد

سرکاری سکولز کے نتائج خراب کیوں؟ تحریر الطاف احمد

حال ہی میں سرکاری سکولز کے رزلٹ کے اوپر ایک نئی بحث شروع ہوئی ہے اور سرکاری اساتذہ پر تنقید ہوئی ہے۔ اس ضمن میں اپنی راۓ پیش کر رہا ہوں کہ سارا ملبہ صرف سرکاری سکولز کے اساتذہ پر ڈالنا مناسب نہیں ہے
1. عام طور پر گھر کے سب سے بگڑے ہوۓ بچے کو جو کسی کے قابو میں نہیں آتا اسے سرکاری سکول میں بھیجا جاتا ہے تاکہ اس پر زیادہ خرچ نہ کرنا پڑے۔ اور پرائیوٹ سکولز کی طرح چوں کہ داخلہ ٹیسٹ و انٹرویو کا کوئی رواج نہیں ہے لہزا ان کی آمد سکول کے مجموعی رزلٹ پر اثر انداز ہوتی ہے۔
2. سکردو کے سرکاری اسکول پر اگر ہم نظر دوڑائیں تو ہمیں یہ جان کر حیرت ہوتی ہے کہ ان اسکولز میں زیادہ تر طلبہ و طالبات دوسرے اضلاع کے بچے ہیں ےہئ آنی کے کے کردوں کے اپنے لوگ لوگ بشمول اردو کے سرکاری سکول و وہ دیگر سرکاری محکموں کے ملازمین و افسران کے بچے ان سکولوں میں داخلہ نہیں لیتے جس کی وجہ سے ان سرکاری سکولوں پر پر خاص توجہ نہیں ہے۔
3. میں تعلیمی اداروں کے برعکس سرکاری تعلیمی اداروں میں ڈیٹینشن ٹیسٹس وغیرہ کی کوئی چیز نہیں یاد رہے کہ پرائیویٹ سکولوں میں ان ٹیسٹز کے نتیجے میں جو طلبہ و طالبات فیل ہوتے ہیں ان کو بورڈ کے امتحان میں بحیثیت پرائیویٹ امیدوار بھیج دیا جاتا ہے ہے ورنہ اگر ان پرائیویٹ امیدواروں کے رزلٹ کو بھی شامل کیا جائے تو پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی کارکردگی بھی کوئی زیادہ تسلی بخش نہیں ہے۔
4. کتابوں کی عدم فراہمی:
چند سالوں قبل حکومت کی جانب سے سکولوں میں طلبا و طالبات کو مفت کتابیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا اگرچہ یہ ایک خوش آئند قدم تھا لیکن مہینوں کتابوں کی ترسیل التواء میں رہنے کے سبب طلبا و طالبات کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوئیں اور ظاہر ہے کہ اس کا اثر بھی رزلٹ پڑنا ہی تھا جو کہ پڑا بھی۔
تجاویز:

اس وقت تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کی ضرورت ہے اور ایک جامع میں تعلیمی پالیسی کی تشکیل بھی نہایت ضروری ہے اس ضمن میں میں یہ قانون سازی کی جانی چاہیے کہ سرکاری اسکولوں کے اساتذہ اور دیگر سرکاری ملازمین اور افسران کے تمام بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخلے کا پابند کیا جائے۔ حال ہی میں میں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کی جانب سے سرکاری اساتذہ کے ایک ٹیسٹ کا فیصلہ بھی یقینی طور پر خوش آئند ہے اور امید ہے کہ اس سے بھی مثبت نتائج برآمد ہوں گے

Post a Comment

0 Comments