اپنی امیدوں کو چھوٹا کر،موت کے اچانک آجانے سے ڈراور نیک کام کرنے میں جلدی کرو۔جب آنکھوں سے سجدے بہنے لگیں تو قبولیت کے سنمدر میں ضرور ہلچل ہوتی ہے۔صبر ایک ایسی سواری ہے جو اپنے سوار کر گرنے نہیں دیتی نہ کسی کے قدموں میں نہ کسی کے نظروں میں۔
اگر میری زندگی میں دکھ نہ ہوتے تو میں اپنے رب کے ساتھ دعا کا رشتہ کیسے نبھاتا۔عقل جیسی کوٸی دولت نہیں اور جہالت جیسی کوٸی غربت نہیں۔اپنا خیال بھی اہم ہے لیکن سب سے اہم خیال اس کا ہے جس نے تجھے صاحب خیال بنایا۔انسان کو اچھی سوچ پہ وہ انعام ملتا ہے جو اسے اچھے اعمال پہ بھی نہیں ملتا کیونکہ سوچ میں دکھاوا نہیں ہوتا۔
ہمیشہ شچے لوگوں سے دوستی رکھوکیونکہ وہ اچھے دنوں میں سرمایہاور برے دنوں میں محافظ ہوتے ہیں۔علم وہ نہیں جو آپ نے سیکھا ہے علم تو وہ ہے جو آپ کے عمل و کردار سے ظاہر ہو۔جو شخص تمہارا غصہ برداشت کر لے اور وہ ثابت قدم رہے تو وہ تمہارا سچا دوست ہے۔
غلطی ماننے اور گناہ چھوڑنے میں کبھی دیر مت کرو کیونکہ سفر جتنا طویل ہوتا جاۓ گاطواپسی اتنی ہی دشوار ہوگی۔انسان بزدل اتنا ہے کہ خوابوں میں بھی ڈر جاتا ہے اور بے خوف اتنا ہے کہ جاگتے میں بھی اپنے رب سے نہیں ڈرتا۔وقت سب کو ملتی ہے زندگی بدلنے کے لٸے لیکن زندگی دوبارہ نہیں ملتی وقت بدلنےکے لٸے۔
انسان کو وہی شے زیادہ تکلیف دیتی ہے جس کے بارے میں اس نے سب سے زیادہ توقع رکھی ہو لیکن بندہ اپنےرب سے توقع رکھیں تو اسکی تکلیف کو آسانی میں بدل دیتا ہے۔کوٸی عبادت کی چاہ میں رویا،کوٸیعبادت کی راہ میں رویا،عجیب ہے یہنماز محبت کا سلسلہ ،کوٸی قضا کر کے رویا کوٸی ادا کر رویا۔
یہ ہمیشہ یاد رکھو کہ دنیا کی محبت سے رب نہیں ملتا لیکن رب کی محبت سے دنیا اور آخرت دونوں مل جاتی ہیں۔دوست ہو یا پرندہ دونوں کو آزاد چھوڑ دو لوٹ آیا تو تمہارا نہ لوٹ آیا تو کبھی تمہارا تھا ہی نہیں۔دوستوں کی زندگی میں اس نمک طرحرہو جو کھانے میں دکھاٸی نہیں دیتا لیکن اگر نہہو تو اسکی کمی ضرور محسوس ہوتی ہے۔
سچا اچھا اور بہترین دوست وہ ہوتا ہےجو خود تو آپ کو جو مرضی کہے مگر جب کوٸی اور آپ کو کچھ کہے تو اس وقت وہ آپ کا سب سے بڑا حامی ہو۔کنچ پہ پارا چڑا دیں تو آٸینہ بن جاتا ہے اور کسی کو آٸینہ دکھا دیں تو پارا چڑھ جاتا ہے۔ایسے لوگوں کو اپنی ترجیحات میں کبھی شامل نہ کریں ۔جو آپ تب میسر ہوں جب انہیں کوٸی اور میسر نہ ہوں۔
زندگی میں اگر کچھ کھونا پڑےبتو یہ دو لاٸن یاد رکھنا جو کھویا ہے اس کا غم لیکن جو پایا ہے وہ کسی سے کم نہیں ۔جو نہیں ہے وہ ایک خواب ہے اور جو ہے وہ لا جواب ہے۔انسان کی پہچان علم سے نہیں ادب سے ہوتی ہے اسلٸے کہ علم ابلیس کے پاس بھی تھا مگر ادب سے محروم تھا۔
اپنے قرابت داروں کی مزوریاں اچھالنے والے دوسروں کی عزتوں پر باتیں بنانے والے خود کو خاندانی اور دوسروں کو کمتر سمجھنے والے کبھی بھی عزت دار نہیں ہوتے۔
دل کے دروازےکبھی کسی پر مکمل بند نہیں کرنی چاہیںغلطیاں انسانوں سے ہی ہوتی ہیں بعض لوگ واپس وٹنا بھی چاہتے ہیں لین انہیں دروازے بند ملتے ہیں۔زندگی ہر روز ہمیں ایک نیا سبق دیتی ہے اس لٸے نہیں کہہم اسے پڑھیں بلکہ اس لٸےتاکہہم اسے سمجھیں۔
زندگی میں دو نصیحت پر عمل کرنا ہمیشہ کے لٸے کامیاب ہو جاو گے۔نماز مت چھوڑنا زندگی کی ساری برکتیں اس میں ہیں۔
اپنی نظر کی حفاظت کرنا گناہ کی بنیاد یہیں سے ہوتی ہیں۔
نفرتیں پانے والے لوگ بہت کمزور ہوتے ہیں،جن میں محبتیں نبھانے کی سکت نہیں ہوتی۔کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ سکون کے لٸے دوا کی نہیں کسی کے لفظوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
اپنی غلطی کا اعتراف کر لینا ایک بہترین خصوصیات ہے اس سے نفس میں عاجزی پروان چڑھتی ہے اور تکبر کمزور ہوتا ہے۔لوگوں کو اس طرح معاف کرو جیسے تم خدا سے امید رکھتے ہو کہ وہ تمہیں معاف کرے گا۔پریشانی میں مذاق اور خوشی میں طعنہ مت دو کیونکہ اس سے رشتوں میں موجود محبت ختم ہو جاتی ہے۔
0 Comments