ابلیس کو جنتسے نکال دیا گیا تھا اور جنت سے نکالنے کےبعد اسکی ایک ہی سوچ تھی کہ وہ ایسا کیا کرے،ایسی کیا چال چلے جس سے حضرت آدم کو رسوا کیا جا سکے۔ایک روز اس نے دیکھا کہ جنت کے تمام دروازے بند ہیں اور مور اور سانپ کھڑے ہیں۔ابلیس نے انکو دیکھا اوراسکا زہن جھاگ اٹھا کیونکہ اس کے دل می آدم کے لیے بڑا زہر بھرا ہوا تھا۔
ابلس فورا جنت کے دروازے پر کھڑے مور کے پاس پہنچا اور بڑے ہمدردانہ لہجے میں کہنے لگا بہت جلد تمہیں بھی جنت سے نکال دیا جاۓ گا اور آدم کو بھی جنت سے نکال دیا جاۓ گا البتہ تم مجھے جنت میں لے جاٶ۔میں تمہیں اسکی ایک ترکیب بتاٶں گا کس پر عمل کر کے تم اور آدم کبھی جنتسے نہیں نکلو گے یہ میرا دعوا ہے۔
مور نے ابلیس کی بات سنا تو فکر مند ہو گیا۔تھوڑی دیر سوچنے کے بعد کہنے لگا کہ تمہاری بات تو میرے دل کو لگی ہے لیکن میں تمہیں اندر کیسے لے کے جاٶں۔میں نے کافی سوچا ہے لیکن مجھے سمجھ نہیں آرہا کہمیں تمہیں کیسے لے کر جا سکتا ہوں وہ بھی جنت کے محافظوں سے بچا کر۔
ابلیس نے فورا جواب دیا کہ کیا تم یہ نہیں جانتے ہوکہ میں ایک منتر پڑھ کر اپنے آپ کو ایک چھوٹی موتی میں تبدیل کر سکتا ہوں تم مجھے اپنے منہ میں دبا کر جنت کے اندر لے جانا یہ کہہ کر ابلیس نے منتر پڑھا اور اپنے آپ کو ایک موتی میں تبدیل کیا تو مور نے ایبلیس کو اپنے منہ میں رکھ لیا اور جنت میں داخل ہوا یوں ابلیس مور کی مدد سے جنت میں داخل ہوا۔
یہ مور اپنے منہ میں ابلیس کو لیے ہوۓ سیدھا حضرت ہوا کے پاس پہنچ گیا اور وہاں پہنچ کر ابلیس نے دوبارہ اپنے اوپر جادو کیا اور انسان کی شکل میں آ گیا۔انسانی شکل میں آنے کے بعد اس نے اپنے مکر سے اماں ہوا کو بہلانے کی کوشش شروع کر دی اور کہنے لگا تم نے اگر اس درخت کا پھل نہیں کھایا تو تمہیں جنت سے نکال دیا جاۓ گا۔
اماں ہوا بولی یہ درخت تو مننوع ہے اسکا پھل کھانے سےمنع فرمایا گیا ہے۔ابلیس دوبارہ بھولا کہ اگر اس درخت کا پھل نہ کھایا گیا تو جنت سے نکال دیا جاۓ گا تمہیں بھی اور آدم کو بھی۔ابلیس ملعون آخر اپنے اس مکر میں کامیاب ہو گیا اور اماں ہوا نے اسکی باتوں میں آ کر اس درخت کو پھل کھا لیا۔پھر حظرت آدم علیہ اسلام کے پاس پہنچی اور کہنےلگی میں نےممنوع درخت کا پھل کھا لیا ہے تم بھی اسکا پھل کھا لو تاکہ ہم ہمیشہ جنت میں رہ سکے۔آدم نے کہا ہاۓ افسوس تم نے یہ کیا کر دیا۔ابلیس کے مکاری میں آنے والی اماں ہوا نے آدم کو بھی مجبور کر دیا کہ وہ بھی اس درخت کا پھل کھاۓ اور یوں ان دونوں کو جنت سے نکال دیا گیا۔
مور جوکہ اپنےمنہ میں ابلیس ملعون کو لے کے نت میں داخل ہوا تھا وہ یہ سب دیکھ رہا تھا اور یوں مور اور اس کے ساتھ دینے والے سانپ کو بھی جنت سے بے داخل کر دیا گیا۔یوں مور،سانپ،حضرت آدم اور حضرت ہوا آسمان کی جنت سے اتر کر زمین پر آگٸے۔
یاد رہےکو پھل ممنوع کیا گیا تھا وہ گندم تھا پھر اسی گندم کو انسان کی خوراک بنا دیا گیا اور اسی گندم کی زمین پر اب انسان کو طلب رہتی ہے۔اور جہاں تک بات ہےمور کی تو مور بھی ایک دلفریب پرندہ ہے۔اللہ تعالی فرماتا ہے کہ ہم نے ذمینوں اقر آسمانوں کو چھ دنوں میں تخلیق کیا ہے۔اورایک جگہ ارشاد ہے اس زمین پر کچھ بھی نہیں تھا سواۓ پانی کے۔
تو معلوم ہوا زمین پر اس سے پہلے کچھ بھی نہیں تھا صرف پانی ہی پانی تھا اور پھر اللہ تعالی نے پانی پر اس زمیإ کو بچھایا اور تفاسیر پر یہ بات بھیملتی ہے کہ جب اللہ تعالی نے پانی پر اس زمین کو بچھایا تو یہ زمین ہل رہی تھی تو اللہ تعالی نے اس زمین کے اوپر پہاڑوں کو گھاڑ دیا جس سے یہ زمین ٹک گٸی۔
یہ پانی ہی وہ چیز ہے جس سے اللہتعالی نے مختلف مخلوقات کو پیدا فرمایا اور پانی کو اللہ نے زندگی کی بنیاد بنایا۔کہتے ہے آدم سے پہلے آسمان بھی نہ تھےتو اللہ تعالی نے صرف دو دنوں میں ساتھوں آسمانوں کو بنایا۔اور آسمان دنیا اللہ نے تخلیق کیا تو اللہ تعالی فرماتا ہے پھر ہم نے اسمیں ستاروں کے مانند چراغ روشن کر دیے یعنی آسمانی دنیا میں اللہ تعالی نے ستارے تخلیق فرماۓ جو رات کو چمکتے ہیں۔
یہ دریا یہ سمدر یہ جنگل یہ پہاڑ یہ سب اللہ تعالی نے صرف چار دنوں میں تخلیق کیا اور پھر اللہ تعالی نے اپنے حکم سے بارش برساۓ اور انی حکم سے زمین پر طرح طح کے ودے اور سبزہ لگا دیے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے جب حضرت آدم نہ تھے تب بھییہکاٸنات تھے جب آدم کو دنیا میں بھیجا تو اس کاٸنات کی ترکیب فرماٸی۔
0 Comments