امید کی کرن انسان کی زندگی کے دیے کے ساتھ ہی بجھ جاتا ہے اور جب تک انسان کی سانسیں چل رہی ہیں امید کی کرن کبھی ختم نہیں ہوتا۔جس طرح ہم دنیا میں آۓ ہیں تو جینا پڑتا ہے جینا ضروری ہے اسی طرح کچھ امیدیں اور چاہتیں انسان کی زندگی کا مقصد بن جاتی ہیں اور اگر وہ مقصد وہ زندگی میں حاصل نہ کر سکا تو اسکا زندگی جینتے جی جہنم بن جاتا ہے۔چاہت کی بات جب ہمارے زہنوں میں پیدا ہوتی ہے تو ہمارے خیالات میں ایک لڑکا اور لڑکی آجاتی ہیں۔
حالانکہ دنیا میں ایسے لوگ بھی ہے جن کو چاہت و محبت کے لفظ کا بھی مطپب پتا نہیں ہوتا لیکن وہ خوشی سے جی رہے ہوتے ہیں اسکی وجہ یہ ہے کہ جب انسان کے اندر کوٸی خواہش پیدا ہو تو پہلے اسکی طلب ہوتی ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اسکی طلب نہ ملنے پہ بڑھتی جاتی ہے۔جس چیز کی طلب اس کو وقت پر مل جاۓ تو اسکی نظروں میں اسکی قیمت کم ہوتا جاتا ہے اور وہ آسانی سے اپنی خواہش کو پورا کرتے زندگی گزارتے ہیں۔
دنیا میں ہم سے پہلے بھی بہت لوگ آٸیں اپنی زندگی گزار کے چلے گٸے ایسی طرح ہم نے بھی ایک عرصے کازندگی کاٹ کر چلے جانا ہے لیکن ہزاروں لوگوں کو پڑھا ہے دیکھا ہے اور سنا ہے جنہوں نے اپنی پوری زندگی اپنے کسی زیز کی خاطر یا اپنے محبوبہ کے لیے وقف کر کے زندگی کے چار دن گزارے ہیں۔زندگی کو اگر آخرت کی کیھتی سمجھ کر گزارا جاۓ تو زندگی میں خواہشات کی کوٸی اہمیت نہیں رہتا۔
اکثر جب کوٸی لڑکا یا لڑکی جوان ہوتا ہےانکو اپنی خواہشات محسوس ہونے لگتا ہے تو ان کے زہنوں میں خیالات آنا شروع ہو جاتا ہے ور انسان کی سوچ و بچار سے اسکی لاٸف میں تبدیلی آنا شروع ہو جاتا ہے۔اس کا کہیں کسی پہ دل لگ جاتا ہے اور آج کل کے دور میں بہت بڑی آسانی جس کا وجہ موباٸیل فون اور سوشل میڈیا ہے کس کے زریعے گھر بیٹھا اکیلا بندی بھی پوری دنیا کو دکھ رہا ہوتا ہے۔اسکی وجہ سے پیار محبت عاشقی کے زریعوں میں بہت آسانی آ چکی ہیں۔
چاہت تو بنا سوچے سمجھے کرتے ہیں جب وقت آتا ہے دکھ درد سہنا پڑتا ہے تو ہر کوٸی شکوہ شکایت اور چاہت کو بھرا بھلا کہتے ہیں۔چاہت اس چیز خواہش یا امید کا نام ہے جو انسان سوچنے کے بعد اپنا سمجنے لگتا ہے اور اس کو پانے لے لیے ہر قسم کےتگ وجو کرتے ہیں۔
چاہت انسان کو پاگل بنا دیتا ہےاسے کچھ بھی یاد نہیں رہتا اسی کے علاوہ جیسے وہ چاہتے ہے۔اور ہ اسکی چاہت میں کچھ بھی کر جاتا ہے۔بہتسے لوگ اپنے زندگی برباد کر کےجی لیتے ہیں تو کوٸی خاموشی کی چادر اووڑ کر چپ سے دل کی زخم چھپاۓ رہتے ہے۔کوٸی رات بھر جاگتا ہے تو کوٸی راتوں کو آٹھ آٹھ کر روتے ہیں۔چاہت مل جاۓ تو انسان کی جیوان آسان اور زندگی میں آگے بڑھنے کے راستے دکھاٸی دیتے ہیں لیکن اگر چاہت نہ ملے تو انسان اندر ہی امدر کھوکھلا ہو جاتا ہے۔
زندگی ایک بار ملتی ہے اسی میں بھی کچھ لوگوں کو میں نے دیکھا ہے زندہ رہنے کےلیے جینے کی اداکاری اور درد چھپانے کے لیے ہنستے رہتے ہیں اور زیادہ ہی ہنستے ہیں۔رب تعالی سے دعا کرتا ہوں کسی چاہنے والے کو کسی چاہنے والے سے دور نہ ہو۔
0 Comments