محبت جو ہے وہ انسانی اور زمینی جذبہ نہیں یہ آسمانی جذبہ ہے یہ روح کا جذبہ ہے یہ روح میں پائی جاتی ہے۔وہ محبت جیسے ہم محبت سمجھتی ہے وہ محبت میں تفریق پیدا کرتی ہے وہ جسم کی محبت ہے۔
یہ جسم کی محبت سے بہت اوپر کی بات ہے کو سچی محبت ہے اور یہ بتاتی ہے کہ محبت روحوں کی پرواز کانام ہے۔دو روحیں جو آپس میں مل کر پرواز کرتی ہیں اور ایک لافانی منزل کی طرف چل پڑتی ہے۔انکا کوئی وساعت نہیں ہوتا اس راستے پہ چلنا ہی انکا انعام ہوتا ہے۔
اس راستے میں کسی مقام کا انعام بنتا ہی نہیں ہے یہ راستہ خود انعام بن کر آتا ہے۔محبت جیسے ہماری دنیا میں شاعروں نے، آدیبوں نے،لکھنے پڑھنے والے لوگوں نے بڑے بے شمار انداز سے بیان کئے ہی اور بتایا ہے کہ محبت کتنا طاقتور جذبہ ہے۔محبت دراصل کسی کی کمپنی میں رہنے کا نام ہے کہ آپ پسند کرتے ہے کہ مجھے غرض اور کوئی نہیں ہےبس ایک ہی لالچ ہے اسکی کمپنی میں سیل ہو جاۓ۔
محبت جو ہے وہ دیدار یار کا نام ہےکہ آپ کو ایک چہرہ ملتا ہے اور اس چہرے کو دیکھ کر آپ کو توانائی ملنا شروع ہو جاتا ہے۔اس چہرے میں پوری کائنات ہوتی ہے آپ کو لگتا ہے کہ یہ ساری جو کائنات ہے اس میں ایک ہی چہرہ ہے جس پہ میری آنکھ ٹکے۔
محبت کی ایک تعریف یہ ہے کہ محبوب دراصل وہ شخص ہے جس کی خامی آپ کو ناگوار گزرے گی۔ہے تو وہ خامی ہے لیکن آپ کو ناگوار گزرے گی۔کسی بری بات کے باوجود بھی اگر آپ کسی کو پسند کرتے ہے تو اسکا مطلب ہے وہ محبوب ہے آپکا۔یعنی محبوب خوبیوں اور خامیوں سمیت قبول کیۓ جاتے ہے۔
عشق مجازی عشق حقیقی تک کیسے لے جاتی ہے
عشق مجازی کی ناکامی سے جو بے بسی ملتی ہے وہ بے بسی انسان کو سجدے کی طرف لے جاتی ہے اور بعض اوقات وہ سجدہ قبول ہوجاتا ہے وہ آنسو قبول ہو جاتے ہیں۔وہ تڑپ قبول ہو جاتے ہے اور کسی وقت میں اللہ پر توکل اور اللہ کی دوستی نصیب ہو جاتی ہےتو بندہ پیچھے مڑ کے شکر ادا کرتا ہے کہ محبوب نہیں ملا۔محبوب مل جاتا تو کائبات کی اتنی حسین ذات اور خالق سے دوستی اور تعلق نہ بنتی۔اسکی بندگی کا یہ احساس نہ بنتا۔
جب دل ٹوٹتا ہے تو ٹوٹے دل میں کہیں اللہ کا محبت چھپا ہوا ہوتا ہے۔آپ ادھر سے ہی آۓ ہیں ادھر لوٹ کے ہی جانا ہے۔جب دل ٹوٹتا ہے تو محبوب کی یاد ہے وہ بے بسی آپ کو لے جاتے جاتے اس در تک لے جاتی ہےتو اسکی شان دولت اوع خزانہ دیکھ کےیہاں بیٹھی رہتی ہے۔محبت میں ناکامی یا درد دے گی یا اللہ کا راستہ دے گی محبت میں ناکامی میں یہ دو چیز ہی مل سکتی ہے۔
آج کل کی دور کی بات کریں تو محبت ہی ناپید ہو گئی ہے اپرچونیٹی بڑھ گئی ہیں۔ہم تو کہیں اچھا لگنے کے اظہار کو بھی مکمل نہیں کر پاتے۔آجکل دیکھو تو اس موبائل نے کمیونکیشن میں بڑا خوفناک کام کیا کہ آپج کوشش کرتے ہو کہ نمبر دے دیں کسی کو لین ملتی کوئی نہیں۔آج جو کمبختی آئی جنازہ نکلے محبت کا وہ دیکھاوے کے حد تک۔پہلے تو جرات نہیں ہوتے تھی آجکل فرینڈ کے نام سے آئیاشیاں چل رہی ہے محبت کی طرف جانے کی ضرورت ہی نہیں۔اب ہم بچوں کو روک نہیں سکتے کہاں کہام سے روکو گے گیسبک سے روکو گے،واٹسآیپ سے روکو گے۔آپ کو ہزاروں ایسے رشتے میلں گے جنکی شعوات سوشل میڈیا سے ہوا۔
بہت سے لوگ جس چیز کو محبت کہہ رہی ہوتی ہے نا وہ محبت نہیں ہوتی وہ ضرورت ہوتی ہے۔دینا کیا ہے لینا کیا ہے یہ چیزیان کچھ نہیں بس آپ اپنی جزبات یا خوایشات کی خاتمہ کے لیے کسی کو چن لیا ہوتا ہے نہ ملو تو کوئی بات نہیں یہ محبت نہیں۔محبو ایک ایسا شخص ہے جس سے آپ کبھی فتح نہیں کر سکتا جس سے آپ کبھی بور نہیں ہو سکتا سچا محبت یہ ہے۔ایک ایسا شخص جس کے ساتھ رہ کے بہت کچھ گنوا کے بھی لگتا ہے کہ میں نے کچھ نہیں گنوایا محبوب وہ ہے۔
0 Comments