اس دور میں انسان جس چیز کے ساتھ سب سے زیادہ وقت گزارتا ہے وہ اس کا دوست، ماں باپ، ، بہن بھائی یا کوئی اور نہیں بلکہ موبائل فون ہے۔بھوکا رہنا پڑے تو ہم رہ لیں گے ، گھر والوں کے بغیر رہ لیں گے۔دوستوں یاروں کی قربانی دے دیں گے لیکن موبائل فون کے بغیر ایک دن تو چھوڑو ایک گھنٹہ بھی نہیں نکال سکتے۔
امریکہ میں ہونے والے ایک سروے کے مطابق جو لوگ موبائل استعمال کرتے ہیں ان میں سے آدھے لوگ موبائل کے بغیر جینے کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔
ایک سٹیڈی کے مطابق اٹھارہ سے ایکیس سال کی عمر کے ینگ لوگوں میں سے 93 فیصد اپنی بوریت دور کرنے کے لئےکھیل کود یا کسی سے گپ شپ کرنے کے بجاۓ موبائل فون کا سہارا لیتے ہیں۔
آیک عام آدمی ایک دن میں پندرہ بار مسکراتا ہے لیکن 150 بار اپنے موبائل کو انلاگ کرتا ہے۔کسی کے گھر میں جا کر ہم اس کا حال چال بعد میں پوچھتے ہیں پہلے وائی فائی کا پاسورڈ پوچھتے ہیں۔ہم کسی سے کتنہ بھی اہم بات کر رہے ہوں۔کتنا بھی ضروری کام کر رہے ہوں اگر موبائل کی گھنٹی بچ گئی ہے تو ہمیں سب کچھ چھوڑ کر موبائل دیکھنا ہی دیکھنا ہے۔
جو لوگ بہت زیادہ موبائل استعمال کرتے ہیں وہ بیمار ہو جاتے ہیں اور موبائل ایجیکشن سے ہونے والی اس بیماری کوجو نام دیا گیا ہے نوموپھوبیا کا۔اس دنیا میں 5 میں سے ہر تین موبائل یوزرز نوموپھوبیا کا شکار ہوتے ہیں۔ایسے لوگ ہر وقت ٹینشن اور ڈیپریشن میں رہتے ہیں۔انہیں ہر وقت اپنے موبائل کا خیال رہتا ہے۔انہیں فکر لگی رہتی ہے کہ گھر سے نکلتے ہوۓ کہیں ان کا موبائل فون گھر پر نہ رہ جاۓ۔
اگر موبائل گھر پر رہ گیا تو انکا کوئی ضروری کام چھوٹ جاۓ گا۔باربار اپنی جیب چیک کرتے رہتے ہے اور بلا ضرورت ہی موبائل پکڑ کر دیکھتے رہتے ہیں کہ کوئی میسج تو نہیں آیا۔
تو موبائل ایڈیکشن سے بچنے اور موبائل کا ایک پروڈیکٹیو استعمال کرنے کے لئے کچھ پوائنٹس ڈیسکس کرتے ہیں۔
پہلی بات
جب بھی موبائل اٹھائی تو یا رکھیں کس کام کے لیے اٹھایا تھا پھر وہی کام کریں اور واپس رکھ دیں۔کسی کو کال رنا ہے، میسج کرنی ہے یا کوئی اپلیکشن استعما کرنا ہے میل چیک کرنی ہے اپنی یہ عادت بنائیں کہ اس کام کے علاوہ کوئی اور کام نہ کریں۔
دوسری بات
گھر میں موبائل کی ایک جگہ فکس کریں۔موبائل فون کو ہر وقت اپنی جیب میں اپنی بیڈ پر صوفے پر جہاں بھی آپ بیٹھے ہوں وہاں مت رکھیں۔اسکو صرف مخصوص جگہ پر ہی رکھیں۔جب بھی ضرورت ہو استعما کریں اور واپس اسی جگہ پر رکھ دیں۔اس سے موبائل کا جو غیر ضروری استعمال ہیں وہ کم ہو جاۓ گا۔
تیسری بات
اپنی موبائل میں انسٹال کی ہوئی غیر ضروری اپلیکشن کو ان انسٹال کریں اور جو ضروری ایپلیکشنز ہیں انکا نوٹیفکشن آف کریں جو آپ کے لئے بہت ضروری ہے انکا نوٹیفکیشن بھی آف کر دیں۔موبائل ایپ کا ٹوٹیفکشن سسٹم بھی سب سے خطرناک ہوتا ہے جو آپ کو اپنے ساتھ جڑے رکھتا ہے۔آپکا وقت برباد کرتا ہے اور آپکو اپنا غلام بنا لیتا ہے۔
چوتھی بات
آگر کسی سے بات کرنی ہوتو چیٹ کرنے کے بجاۓ کال کرنے کی عادت بنائیں میسج بہت ٹایم ضائع کرتی ہے جو بات ہم کال کرنے پر دو منٹ میں کر سکتے ہیں وہی میسج کر ے پر بیس منٹ لگ جاتے ہیں۔
پانچھویں بات
کوشش کریں موبائل کو پاسورٹ سے لاگ کریں فینگر سےکبھی بھی لاگ نہ کریں اور کوئی ایزی پاسورڈ نہ لگائی بلکہ ایک لمبا اور مشکل سا پاسورڈ لگائیں۔تاکہ موبائل کو ان لاگ کرنا آپ کے لئے ایک ایزی ٹاسک نہ رہے۔اس ٹرک سے بھی دیکھیں گے کہ آپ کا موبائل کا استعمال کم ہو جاۓگا۔
چھٹی بات
خلیل جابران نے کہا تھا کہ گھر میں اگر ایک گلدان ہے جو پرانا ہے یا آپ کو اچھا نہیں لگتاتواس کو وہاں سے اٹھانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اسکی جگہ پر ایک اچھا اور بہترین گلدان رکھ دیں۔ایک بری عادت کو ختم کر ے کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ آپ اس کی جگہ پر ایک اچھی عادت اپنالیں۔
اگر آپ موبائل کا غلام بننا نہیں چاہتے تو اپنے آپ کو کسی کام میں مصروف کریں۔کسی ایسی چیز کو اپنی زندگی میں ایڈ کریں جو آپ کو پسند ہوں تاکہ ان میں مصروف رہیں اور آپ کا دھیان موبائل کی طرف کم جاۓ۔اپنی زندگی کو ایک مقصد دیں۔اپنا ایک لائف گول سیٹ کریں۔اور اپنا فوکس سارا انرجی اس مقصد کو اس گول کو حاصل کرنے میں لگا دیں۔
1 Comments
Great 👍
ReplyDelete