سرفہ رنگاہ کول ڈیزرٹ پوری دنیا میں مشہور ہے۔یوں تو بلتستان کے تمام صحراوں کو کول ڈیزرٹ کہا جاتا ہے لیکن سرفہ رنگاہ کو جو مقبولیت حاصل ہوئی وہ آج سے ہانچ سال پہلے کی گئی کار ریز کی وجہ سے ہوئی۔دو سال کے بود کرونا وائرس کی وجہ سے یہ کا ریز نہیں ہو پا رہا لیکن دنیا بھر سے لوگ اس ڈیزرٹ کو دیکھنے جوق در جق آرہےہیں۔
یہ ڈیزرٹ سکردو شہر سے ایک گھنٹے کی دوری پر شگر اور سکردو کے بیج میں واقع دریاۓ سندھ کے کنارے پر ہے۔باب شگر بھی اس ڈیزرٹ پر ہی موجود ہے یعنی اس جگہ سے وادی شگر شروع ہوتا ہے۔
اس صحرا کی خوبصورتی کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہاں کوئی گھر یعنی آبادی نہیں ہے ایک پورا میدان ہے جوکہ ٹھنڈی صحرا پر مشتمل ہے اور ایک طرف شگرکے پہاڑی اور دوسری جانب دریاۓ سندھ کا بہتا خوبصورت نظارہ لوگوں کے دلوں کو متاثر کرتے ہیں ۔
اس صحرا سے دس منٹ کی دوری پر جربہ ژھو جس کو بلینڈ لیک کے نام سے جانا جاتا ہے ردیاۓ سندھ کے بغل میں موجود ہے۔یہاں بھی سیاحوں کا مجمع ہی دکھائی دیتے ہیں۔اور اب اس جگہ پہ کمائر ڈیف لگا کر لوگوں کو گماتا بھی ہے اور اس کے تھوڑے پیسے بھی لیتے ہے اس چیز کو سیاح بہت خوشی سے مزے لیتے ہیں۔
سردی کو موسم ہو یا موسم گرما اس جگے پہ لوگوں کا آنا جانا سالہا سال رہتا ہے۔لوگ اس جگے پہ جانے ومکو بہت پسند کرتے ہیں۔آئندہ آنے والے وقتوں میں اس جگے پر ریسٹورنٹ اور دیگر سہولت موجود ہوں گے جس سے سیاحت مزید فروغ پاۓ گی چونکہ سرفہ رنگاہ کول ڈیزرٹ ایک بہترین ٹوریسٹ پوائنٹ ہے۔
0 Comments