Amazon

Ticker

6/recent/ticker-posts

ہر وقت سست اور تھےکیوں رہتے ہیں؟ پانچ وجوہات Why do you stay lazy all the time? Five reasons

ہر وقت سست اور تھےکیوں رہتے ہیں؟ پانچ وجوہات Why do you stay lazy all the time? Five reasons

 اگر اپ ہر وقت یا دن کے زیادہ حصے میں سست یا تھکاوٹ کا شکار رہتے ہیں اور بظاہر آپکواس کے کوٸی وجہ بھی نظر نہیں آتے ہیں تو یہ پاجچ وجوہات آپ کےلیے ہیں۔

ایک سروے کے مطابق دنیا کے باٸیس فیصد %22 ہر وقت تھکاوٹ اورسستی محسوس کرتے ہیں۔کبھی کبھار تھکاوٹ محسوس کرنا بلکل نارمل شخص ہے۔لیکن ہر وقت تھکاوٹ محسوس کرنے کے کچھ وجوہات ہیں۔جنہیں زیادہ تر ایزلیٹکس کیا جاتا ہے۔وہ پانج وجوہات یہ ہیں۔

ضرورت سے کم سونا

والڈ یونیورسٹی کے ایک تحقیق کے مطابق ایک بالغ انسان کو ساتھ یا آٹھ گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہیں۔جب آپ سوتے ہیں تو آپ کا جسم اپنے فنکشن کو نارمل رکھنے کے لیےبہت سے کام کرتے ہیں۔جیسے ڈیتھ ٹشو کی ریپرینگ اور سارے جسم کی میموری کو سٹور کرنااور اس کے علاوہ نیند کے دوران جسم میں ایسے ہارمونز ریلیز کرتا ہے جو آپ کے میٹابولزم نتھی لیولز کو ریگولیٹ کرتا ہے۔

اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ ساتھ یا آٹھ گھنٹے کی نیند پوری کرتے ہیں اور اسکے بعد جو تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں تو اسکی وجہ نہند کی کوالٹی کا بہتر نہ ہونا یا باقی چار وجوہات میں سے کوٸی ہو سکتا ہے۔سونے سے پہلے موباٸل کا استعمال کرنا یا جہاں پر آپ سوتے ہیں وہاں کسی قسم کے شور کا موجود ہونا یا پھر آپ کے بستر کا آرام دہ نہ ہونا۔یہ ساری چیزیں نیند کی کوالٹی کو متاثر کتیہ ہیں۔

ضرورت سے کم پانی پینا

جب آپ ضرورت سے کم پانی پیتے ہیں یا آپ تو آپ کے جسم کے آرگنز اپنے کام پراپر طریقے سے کرنے کے لٸےآپ کے جسم آپ کے باقی حصوں سے پانی کھینچ کے استعمال کرتے ہیں۔جس سے آپ کے جسم کے باقی حصوں میں آکسیجن کی کمی ہو جاتی ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں پانیروحصے ہاٸیڑروجن اورایک حصہ آکسیجن سے مل کر بنتا ہے۔ہمارا جسم تقریبا ستر فیصد %70 تک پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق جسم میں ایک سے دو فیصد پانی کی کمی جسم تھکاوٹ کا شکار کر دیتی ہے اور حیرت کی بات یہ کہ آپ کا جسم پیاس محسوس کرنے سے پہلے تھکاوٹ اور سستی کو محسوس کرتا ہے۔اگر آپ پانی کم پیتے ہیں اور ہر وقت تھکاوٹ اور سستی کا شکار رہتے ہیں تو پانی زیادہ مقدار میں استعمال کیا کریں۔

ورزش نہیں کرنا

ہر وقت تھکاوٹ محسوس کرنے کی تیسی بڑی وجہ ایکسرساٸز کا نہ کرنا ہے اور تقریباً ہر وقت فارغ رہنا ہے۔بہت سے لوگ سوچتے ہیں کہ وہ ایک بار بازار کا چکر لگایا ہے یا دو تین بار سیڑھیاں چڑھے ہیں تو یہی بہت ہے۔اور عورتیں سوچتی ہیں کہ ایک دفعہ جاڑو لگانے سے ایکسرساٸز مکمل ہو گٸی ہیں۔کیونکہ اکثر وہ اتنا کام کرنے میں ہی تھک جاتی ہیں۔ایک سروے کے مطابق ایسرساٸز نہ کرنے والوں میں ایکسرساٸز نہ کرنے کی کامن وجہ یہ تھی کہ وہ ہر وقت تھکاوٹ کا شکار رہتے ہیں اورایکسرساٸز نہیں کرپاتیں۔حالانکہ ایکسرساٸز نہ کرنا اور سارا دن ایکٹیو نہ رہنا۔اگر آپ تھکاوٹ اور سستی کا شکار رہتے ہیں تو دن میں ایک بار اتنا ایکسرساٸز ضرور کریں کہ ایک بار پسینہ آۓ۔

کسی بیماری کا شکار ہونا

چوتھی بڑی وجہ یہ ہے کہ آپ کسی بیماری کا شکار ہیںکٸی بیماریاں ایسی ہے جو ہماری جسم پہ آہستہ آہستہ حملہ کرتی ہیں۔اگر آپ بےجا تھکاوٹ اور سستی محسوس کرتی ہے تو ہو سکتا ہے آپکا جسم کسی ایسی بیماری کا شکار ہو۔اور آپ سوشچتے ہوں کہ یہ وقتی سستی اور تھکاوٹ ہے۔بعض اوقات ہمارے جسم میں مختلف قسم کے جراثیم اور بیکٹریا موجور ہوتا ہے جو حملہ کرنے کا اچھا موقع ڈھونڈتا ہے۔لہزا جیسے ہم کوٸی مضر صحت چیز یاکوٸی اور بے احتیاطی کعتے ہیں تو ان جراثیموں کو حملہ کرنے کاموقع مل جاتا ہے۔اگر آپ کو اپنی کمزوری یا تھکاوٹ کی وجہ یہ لگتی ہے تو اسکا بہترین حل یہ ہےکہ آپ کسی  ڈاکٹر کو دیکھا لیں۔

انیمیا میں آٸرن کی کمی کا شکار ہونا۔

اینیما جسم میں وہ کنڈیشن ہوتی ہیں جس سے جسم میں ریلڈ بلڈ سیلز کیکمی ہو جاتی ہے۔ہماری جسم کو سرواٸل کرنے کے لٸے ریڈ بلڈ سیلز کی ضرورت ہوتی ہیں ان سیلز کی  کمی کی وجہ سے آسیجن ہماری لنگس سے دوسرے حصوں کو ٹھیک سے سپلاٸی نہیں ہو پاتی جس کے نتیجے میں ہم تھکاوٹ اور سستی  محسوس کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ سانس کا جلدی اکھڑنا ،سردر،جلد کا پیلا پن بھی اینیمیا کی علامتیں ہیں۔اینیمیا کے علاج میں آپ کو وہ میڈیسن دیے جاتے ہیں جس سے ریڈ بلڈ سیلز کی مقدار کو بڑھایا جا سکے۔ان پاچھوں کے علاوہ صنح ناشتہ ٹھیک سے نہ کرنابھی تھکاوٹ وسستی کی ایک وجہ ہے۔

اسکے علاوہ ہر وقت کے ڈپریشن اور سٹریس سے بھی جسم میں انرجی کم ہوجاتی ہے۔کیونکہہمارا جسم ہمارے دماغ کے انڈر کام کرتا ہے۔اگر دماغ ہیلتھی محسوس نہ کرے تو اسکا اثر جسم کے دیگر حصوں پر بھی ہوتا ہے۔

Post a Comment

0 Comments