آجکل لوگ غریب سےقریب کا رشتہ بھی چھپاتے ہیں اور امیروں سے دور کا رشتہ بھی بڑھا چڑھا کربتاتے ہیں۔ان لوگوں سے مت ڈرو جو اپنا بدلہ لینا جانتے ہوں،ہمیشہ ان لوگوں سے جو اپنامعاملہ اللہ پر چھوڑ دینے والے ہوں۔
مخلص رشتوں کو مجبوریوں میں بھی ضاٸع نہ ہونے دیں کیونکہ مجبوری تو ختم ہو جاۓ گی لیکن رشتے نہیں جڑیں گے۔نیک لوگوں کی صحبت سے ہمیشہ بھلاٸی ملتی ہے کیونکہ ہوا جب پھولوں سے گزرتی ہے تو وہ بھی خوشبودار ہو جاتی ہے۔
اس دنیا میں اگر خوش رہنا ہے تو ایک بات جان لو کہ تمہارے رونے سے کسی کو کوٸی فرق نہیں پڑتا۔کہتے ہیں کہ کیچڑ میں پتھر نہ مارو دامن ہی داغدار ہوگا۔احتیاط کا اگلہ درجہ یہ ہے کہ کیچڑ سے دور چلے جاٸیں ورنہ کسی اور کے پتھر مارنے سے بھی آپ دغدار ہو سکتے ہیں۔
زبان سے معاف کرنے میں وقت نہیں لگتا لیکن دل سے معاف کرنے میں عمریں بیت جاتی ہیں۔تنقید کے لیے دو چھٹانگ کی زبان کافی ہوتی ہے مگر برداشتکےلیے ہاتھی جتنا دل اور شیر جتنا حوصلہ چاہیے۔
جب تک کوشش کرتے رہو گے کبھی ناکام نہیں ہونگے کیونکہ گاڑی چلتی رہے تو منزل پہ ضرور پہنچ جاتی ہے۔کسی پر الزام لگانے سے پہلے یہ ضرور دیکھ لں کہ کہیں آپکا دامن داغدار تو نہیں۔
انسان کی پریشانی کی وجہ یہ ہے کہ انسان تقدیر سے بہت زیادہ اور وقت سے پہلے چاہتا ہے۔کسی کے دماغ کو جاننا چاہتے ہو تو اس کے لفظوں کو سنو ،اگر کسیکے دل کو جاننا چاہتے ہو تو اس کے اعمال دیکھو۔
دیوادیں صرف کمروں کی نہیں ہوتی ہیں،کٸی خواب اور کٸی خیال انہیں میں قید رہ جاتے ہیں۔گزری ہوٸی زندگیکو یاد نہ کرو ،جو ہوگا وہ ہو کر ہی رہے گا تو کل کی فکر میں اپنا آج بربااد نہ کرو۔
جب گناہ کا ارادہ کرو تو پہلے خدا کی بادشاہت سے باہر نکل جاٶ پھر گناہ کرو۔اپنے ہاتھ سے کی ہوٸی نیکی اور دوسرے سے سرذد ہانے والے گناہ کا تزکرہ کسی سے نہ کرو یہتمہارے کردار کا امتحان ہے۔
جس کو بڑوں کی باتیں سمجھ نہیں آتی اس کو زمانہ بڑے اچھے سے سمجھا دیتا ہے۔ایسی غربت پر صبر کرنا جس میں عزت محفوظ ہو اس امیری سے بہتر ہے جس میں زلت اور رسواٸی ہو۔
ہارنا جیتنا موقع کی مناسبت سے ہے۔کبھی کبھی ہارنا ضروری ہوتا ہے،جب لڑاٸی اپنوں سے ہو۔اور کبھی جیتناضروری ہوتا ہے ج لڑاٸی اپنے آپ سے ہو۔
امیر آدمی غصہ کرتا ہے تو کہتا ہے صاحب کا بی پی ہاٸی ہو گیااور جب غریب آدمی غصہ کرتا ہے تو کہتےہیں اس کا دماغ خراب ہو گیا ہے۔
محبتیں خیرات یا احسان نہیں ہوتی یہ تو اعزاز ہوتی ہے آپ محبت کرنے اولے کا ایک قیمتی لمحہ جو اس نے پورے خلوص سے آپ پہ وارا تھا ادا نہیں کر سکتے۔
انسان نہ تو کچھ ہنس کر سیکھتا ہے نہ کچھ رو کر سیکھتا ہے جب بھی کچھ سیکھتا ہے یا کسی کو کھو کر سیکھتا ہے یا کسی کا ہو کر سیکھتا ہے۔
ہر وقت منفیباتیں سوچنے سے آپکی زندگی غیر محسوس طریقے سے منفی سمت کی طرف مڑ جاتی ہے اور آپ کو احساس بھی نہیں ہوتا۔
دوستیکا رشتہ بہت بہتر ہے رشتہ داری سے کیونکہرشتہداروں سے رشتہخون کا ہوتا ہے اور دل سارے جسم کو خون مہیا کرتا ہے ۔
0 Comments