دلوں میں فرق آجاۓ تو تعلقات نبھاۓ نہیں جاتے بلکہ گھسیٹے جاتے ہیں۔کچھ زخم کبھی بھی نہیں بھرتے بس انسان ان کو چھپانے کا طریقہ سیکھ لیتا ہے۔کبھی کبھی وقت کے ساتھ سب ٹھیک نہیں ختم ہو جاتا ہے۔
چھوٹی سی زنددگی بڑا سبق دیتا ہے کہ رشتہ سب سے رکھو امید کسی سے نہیں۔کچھ لوگ ہمارے کبھی نہیں ہوتے بس وقت انہیں کچھ پل کےلیے ہمارے پاس لے آتا ہے۔لوگوں کو وقت دیں،عزت دیں،موقع دیں لیکن کسی سےتعلق کی بھیک نہ مانگیں،جب آپ کے سکون کا تعلق کسی شخص سے ہو تو یقین جانیںپھر سکون میں نہیں رہتے۔
لوگ غلط ثابت ہونے پہ معافی نہیں مانگتے البتہ رشتہ ختم کرنا زیادہ بہتر سمجتے ہیں۔سچاٸی اور اچھاٸی کی تلاش میں پوری دنیا گھو لیں اگر وہ آپ کے اندر نہیں تو کہیں نہیں۔دعاٸیں مقدر موڑ دیتی ہیں،ٹوٹے ہوۓ دل کو جوڑ دیتی ہے۔
دنیاوی راستے ند یو جاٸیں تو دعاٸیں آسمانی راستے کھول دیتے ہیں۔دنیا میں کچھ حادثے ایسے ہوتے ہیں جو سمجھا دیتے ہیں ماں باپ کے سوا کوٸی مخلص نہیں ہوتا۔تمہارا بہترین دوست تمہارا اللہ ہے جو بنا کچھ کہے تمہارے حال سے واقف ہے۔
اس دنیا کے سارے لوگ بھیکتنے عجیب ہے سارے کھلونے چھوڑ کر جذباتوں سے کھیلتے ہیں۔یہ انسان کی فطرت ہ کہ محبت نہ ملے تو صبر نہیں آتا پل جاۓ تو قدر کرنا نہیں آتے۔کبھی کبھی بے حس ہونا پڑتا ہے دل پر پتھر نہ رکھوتو لوگ پاٶں رکھ جاتے ہیں اور اتنی بےدردی سے کہ انہیں نہ خدا یاد رہتا ہے نہ اپنا انسان ہونا۔
استہ بدل لینا چاہیے جب آنکھوں کےپیچھے نمی اور مضبوط لفظوں کے پیچھے ٹوٹا ہو لحجہ کوٸینہ سمجھ سکے۔جب سارے دروازے بند ہوجاتے ہیں تو اللہ کے فضل کا دروازہ کھلتا ہے جو کبھی بند نہیں ہوتے۔
جب مرد میں تین چیزیں استعمال ہونے لگیں تو سمجھ جاٸیں مرد عورت کا جسم استعمال کرنا چاہتے ہے۔
پہلی چیز عورت کے ساتھ ہمدردی کا دکھاوا کرتا ہے
دوسری چیز اسکی تعریف کرتا ہے
تیسری چیز جھوٹے وعدے کرتا ہے۔
ہمیشہ میٹھے الفاظ بولا تاکہ کبھیالفاظ واپس لینے پڑیں تو کڑوے نہ لگیں۔محبت ویوں کو جھیل کر ہوتی ہے باتوں سے عادت ہو سکتی ہے محبت نہیں۔یہعشق و محبت کچھ نہیں ہوتا جو آج تیرا ہے کل کسی اور کا ہوگا۔
ہم اپنے درد کا شکوہ ان سے کیسے کریں محبت تو ہم نے کی ہے وہ تو بے قصور ہے۔دوسروں کو خوش رکھنےوالےلوگ نہ جانے کتنی بار خود سے ناانصافی کر جاتے ہیں۔پتھروں کے تو مزاج نہیں ہوتے تو لوگ کیوں پتھر مزاج ہوتے ہیں۔
عورت کے پاس ایک ہتھیار ایسا ہوتا ہے جس امسے پتھر دل مرد بھی پگھل کر رہ جاتا ہے یہ ہتھیار اس کے آنسو ہیں۔عورت جب رو دیتی ہےتو سنگ دل مرد بھی اس میں گرفتار ہو کے رہ جاتا ہے۔
کبھی دوانسانوں کے درمیان کچھ ایسا ہوتا ہےکہ ایک اپنی قدر جاننے کےلیے واپسی کا قدم اٹھاتا ہے تو صرف اس لیے کہ دوسرا اسے روکے گا۔دوسرا اس انا کی دیوار سے لپٹکر کھڑا رہتا ہے کہ مجے اپنی طاقت دیکھنی ہے کہ وہ کیسے جا سکتا ہے ،مگر دونوں اسی زعم میاس ایک دوسرے سے دور ہوجاتے ہیں۔
0 Comments