زندگی بہت خوبصورت ہے لیکن حالیہ دور میں جیینے کے لیے،خوشی سے زندگی گزارنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑھتا ہے۔اللہ تعالی نے انسان کو اشرف المخلوقات بنا کر پیدا کیا اور ہر انسان کوہر انسان سے مختلف بنایا،اور دنیا میں کوٸی ایسا کام نہیں جو انسان کر نہیں سکتے ہوں۔جس طرح ہر انسان کے سوچالگ ہیں،شکلیں الگ ہیں،چال چلن الگ ہے ٹھیک ایسی طرح انسان کے جینے کے طریقے بھی الگ ہیں۔
ہم سنتے آٸیں ہیں آج سے سو سال پہلے ہر وہ شخص خوشی سے زندگی گزارتا تھا جس کو تین ٹاٸم کا کھانا ٹھیک سے ملتے تھے۔اس کے بعد تھوڑی تبدیلی آٸی ریڈیو آۓ،ٹی وی آٸی اور اس کے ساتھ لوگوں کے جینے کے طریقے تھوڑے مہنگے ہو گٸے کہنے کا مطلب خواہشیں بڑھ گٸی ترقی ہونے لگیں۔
اس کے بعد بھی کے دور میں بھی لوگ خوش تھے زندگی نارمل اور سمپل طریقے سے گزارتے تھے۔جینے کے طریقے آج کل کے لوگوں سے بہت مختلف تھے لیکن اب دور جدید میں حالت کچھ سنگین ہے کیونکہ جینے کے لیے بھی اب بہت محنت درکار ہیں مطلب بہت پیسے چاہیے ہوتا ہے مفت کو دور ختم ہوا ہے۔وقت کے ساتھ ساتھ اور ترقی کے ساتھ ساتھ لوگوں میں بھی تبیلی آگٸی ہیں۔وقت نہیں بھاٸی کو بھاٸی سے ملنے کا مہنگاٸی کا رونا ہر کوٸی رو رہے ہیں اور ہر کوٸی اسی پریشانی میں جی رہیں ہیں کہ کل کو کیا کھاٸیں گے مستقبل کا کیا ہوگا۔اب یہ ہماری اللہ تعالی پر ایمانی کمزوری بھی ہو سکتے ہیں اور جدت پسند اور جدید چیزوں یا اساٸشوں کے حصول کی خواہش بھی ہو سکتا ہے۔
ان ساری چیزوں کا حل اب اس دور میں پیسہ ہے۔اس دور میں سب انسان نفسا نفسی کا شکار ہیں اور جینے کا سیارا پیسہ بن گیا ہے۔لوگ تب تک آپ کو سلام نہیں کرتے ج تک آپ کے پاس پیسہ نہ ہو،گھاڑی نہ ہو۔امیروں کے چرچے ہے اور ہر شخص ایک دوسرے سے آگے جانے کے چکر میں کام کرتے کتے اس کا عمر ختم ہوجاتا ہے اور اللہ کو پیارے ہو جاتے ہیں۔
پیار محبت بھی اب پیسے سے شروع اور پیسے پہ ختم اب جینے کا ننانوے فیصد مقصد پیسہ بن گیا ہے۔لوگ پسند کسی اور کو کرتے ہیں اور شادی امیر سے ہی کرنا ہے۔کہتے ہیں انسان سو سال سکون سے جی سکتا ہے اگر اس کو کوٸی پریشانی یا ایسا دکھ نہ پہنچے جو و برداشت نہ کر سکتا ہو۔
ان ساری چیزوں سے چھٹکارا پا کر اگر جینا چاہتا ہے ہنسی خوشی اپنی زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں تو ایک ہی چٕیز ہے جو ان سب بھلاوں سے جان چھڑواسکتا ہے،اور وہ ہے امید۔کبھی بھی کسی بندے پہ اتنا امید نہیں کربا چاہیے کہ بدلٕے میں آپ ناامید ہوجاٸے۔لوگ اس لیے خوش نہیں اور کامیاب زندگی نہیں گزار پا رہا چنکہ لوگ اللہ تعالی سے نہیں مانگتے جو دیکھتا بڑی دور سے اور دنیا چمکتی اس کے نور سے ہے۔
اللہ تعالی کے خزانے میں کسی چیز کی کمہ نہیں پھر بھ لوگ اللہ تعالی کو خوش کرنے کے بجاۓ الٹا کام کرتے ہیں اللہ تعالی کو ناراض کرکے بندوں کو خوش کرنے کے لیے یا روپیہ پیسہ کے لیے عہ کام کرتے ہے جو اچھا نہیں ہوتا۔
زندگی بہت خوبصورت ہے اگر اللہ تعالی کے قانون پر چل کے جیا جاۓ۔لیمن زندگی کٹھن تب ہی بن جاتے ہیں ج ہم اللہ تعالی کے قانون کو توڑ کر انسان کے بناۓ ہوۓ قانون پر عمل کرتے ہیں۔
ہم اس بوس کا کہنا مانتے ہیں جو ہمیں پیسہ دیتے ہیں کام کے عوض یا جس کے پاس ہم کام کرنے جاتے ہیں لیکن اس رب کا کہنا نہیں مانتا جس کے پاس ہم اس وقت جانا ہے جب سارے اپنے ہمیں دفناتے ہیں۔
زندگی کو پیسے کے لیے ختم مت کرو بلکہ پیسہ کو زندگی کےلیے خرچ کرو اپنی زندگ اور دوسروں کی زندگی کے لیے۔پیسہ اتنا خرچ کرو زندگی پہ اپنی یا ان پہ جو ضرورت مند ہے۔پیسہ بچا کے جاو گے تو اپنے لیے عذاب کھڑا کر کے جاو گے کیونکہ ہمیں پتا نہیں ہمارے بعد ہمارے اولاد وہ پیسے کہاں خرچ کریں گے،اس لیے اپی زندگی میں ضرورت مندوں پر خرچ کرو تاکہ دنیا اور آخرت دونوں میں سکون سے رہ سکے۔
1 Comments
👍👍👍👍👍
ReplyDelete