محبت کے سفر میں اکثر عاشق کی جیب پیسوں سے اور محبوب کا دل محبت سے اکھٹے خالی ہوتے ہیں۔انسان دنیا میں کسی مشقت سے اتنا نہیں تھکتا جتنا رویوں اور احساس کی شدت سےتھک جاتا ہے۔
حاصل اور لاحاصل کے داٸروں میں سب گھوم رہے ہیں حاصل کی ناقدری ہے اور لاحاصل کی حسرت ختم ہی نہیں ہوتی۔ہمیں سب سے زیادہ تکلیف اس وقت ہوتی ہے جباللہ ہمیں کسی کے اصل رنگ دکھاتا ہے اور ہم باربار حقیقت کو ماننے سے انکار کرتے ہیں۔
صبر کے آنسو آنکھوں سے نہیں دل سے نکلتے ہیں۔ایک وقت آتا ہے کہنہکوٸی اچھا لگتا ہےنہ برا،نہ صحیح،نہ غلط کیونکہ وہ دل سے اتر چکا ہوتا ہےتو پھر اس سے نہ ہی نفرت ہوتی ہے نہ ہی محبت رہتی ہے۔
آزماٸش اللہ تعالی ازیت دینے کےلیے نہیں ڈالتا بلکہ کچھ سکھانے کے لیے ڈالتا ہے،جتنی جلدی سیکھ جاۓ گی اتنی جلدی وہ دور ہو جاۓ گی۔کسی کا دل مت دکھاو کیونکہ اسکے آنسو تمہارے لیے سزا بن سکتے ہیں۔
نیت کتنی بھی اچھی ہو دنیا تمہیں تمہارے دکھاوے سے جانتی ہے،اور دکھاوا کتنا بھی اچھا ہو اللہ تم کو تمہاری نیت سے جانتا ہے۔جب اللہکسی سے خوش ہو تا ہے تو اس کے لیے نیکی کرنا آسان اور گناہ کرنا مشکل بنا دیتا ہے۔اللہ کب کسی کی مدد کرنا چاہتا ہے تو لامعلوم سے ایسے سبب بنا دیتا ہے کہ نہہونا بھی ہونا ہو جاتا ہے۔
جب باربار مانگنے سے بھی وہ چیز آپ کو نہ ملے،جب دعاٸیں قبول ہوتی نظر نہ آٸیں تو سمجھ جاو کہ اللہ کے بندے کے مانگنے کا انداز پسند آ گیا ہے اور اپنی دعاوں کا سلسلہ جاری رکھیں،یقیننا اگر اللہ دینے میں دیر کر رہا ہے تو وہ ضرور کچھ ایسا دے گا جو آپ نے کبھی سوچا بھی نہ ہوگا۔
مرد کی طرف سے عورت پر ناجاٸز بدکاری کا بہتان عورت کو کہیں کا نہیں چھوڑتا۔جس معاشرے میں عورتیں ہی عورتوں کے پردے کا مذاق اڑانے لگیں وہاں مردوں سے عزت کی توقع رکھنا بےوقوفی ہے۔
کچھ مرد دنیا کی ہر عورت کا درد بڑے اچھے طریقے سے سمجھتے ہیں سواۓ ایک عورت کے جو انکی بیوی ہوتی ہے۔عورت کی لمبی زبان کا شکوہ سبھی کرتے ہیں مگر کوٸی گونگی عورت سے شادی بھی نہیں کرتا۔
عورت سچی محبت اسی شرط پہ کرتی ہے کہ اس کے ساتھ سچی محبت کی جاۓ نہ کہ محبت کی نام پہ اسے استعمال کرکے جب آپکا دل بھر جاۓ تو کسی بےکار چیز کی طرح اسے پھینک دیا جاۓ۔ اپنے لیے کوٸی ایسا پسند کرو جسے تمہارے علاوہ کوٸی اور پسند نہ ہو۔
کسی بھی انسان کے محبت پہ تب تک یقین نہ کرنا جب تک وہ تمہیں اپنی زمہ داری نہ سمجھنے لگے۔حالات کیسے بھی ہوں کوٸی کچھ بھی کہہ جاۓ یا کر جاۓ،اپنےمعاملات کو اللہ تعالی پر چھوڑ دینا ہی میری طاقت ہے۔خاموش رہنا مجھے اچھا لگتا ہے۔
بات سے بات کی گہراٸی چلی جاتی ہے،جھوٹ آ جاۓ تو سچاٸی چلی جاتی ہے۔رات بھر جاگتے رہنے کا عمل ٹھیک نہیں چاند کے عشق میں بناٸی چلی جاتی ہے۔کچھ دنوں کے لیے منتظر سے اگر ہٹ جاو زندگی بھر کی شناساٸی چلی جاتی ہے۔
کسی کی ساگی پہ بے وجہ ہنسا نہ کرو،کیونکہ بناوٹی لوگ و کسی کے بھی نہیں ہوتے۔پریشان نہ ہو ٹھوکریں بھی ان کو لگتی ہے جن کو اللہ پاک نے تھامنا ہو۔ہمیں دوسروں سے کیا تکلیف ہے یہ ہم جانتے ہیں،مگر ہم یہ جاننا بھول جاتے ہیں کہ ہم سے دوسروں کو کیا تکلیف ہے۔
جب بھی تقدیر سے شکوہ ہونےلگے یہ بات یاد کر لینی چاہیے کہ یہ شیطان کا پہلا وار ہے۔اسکے بعد مایوسیوں کے اندھیروں میں بہت سہولت کے ساتھ لے جاۓ گا۔اس لیے قسمت سے شکایت نہ کریں اور امید کا دامن ہاتھ سے کبھی نہ چھوڑیں اور اللہ کی زات پر کامل یقین رکھیں وہ چاہے تو سب کر سکتا ہے۔
اپنے آنسووں کے لیے کسی کا کاندھا تلاش نہیں کیا کرتے بھرم کھو جایا کرتا ہے۔اپنے آنسوں کو تربیت دو کہکہاں رونا ہے وہاں جہاں ہمیشہ تمہارا بھرم باقی رہے۔
سکون ملتا ہے یہ سوچ کر کہ اللہ چننتا ان ہی کو ہے جن کو وہخاص کرنا چاہتا ہے۔پھر غم کس بات کا یہ بات بھیکتنے سکون دیتی ہے کہ ہمیں روتے ہوۓ کوٸی اور بلکہ ہمارا خالق دیکھ رہا ہے۔اور ہمارے آنسو خاص ہو رہے ہیں۔
0 Comments