کتپناہ جھیل کے بارے میں سنتے آیا ہے کسی تعریف کے محتاج نہیں،اب اس جھیل کے آخر میں ایک طرف خوبصورت جھیل کا سبز نظارہ اور دوسری طرف سرد صحرا کے بیج میں ڈیزٹ لیک ویو رسٹورنٹ کے نام سے ایک ہوٹل بنایا گیا ہے۔جہاں پر ٹوریسٹ کے لیے پر سکون جگہ اور اچھی اور تازہ
کھانا،چاۓ،قہوہ،پکوڑے،سمسوسے،چپس بلکل رعایت پر مل جاتی ہیں۔سالانہ ٹوریسٹ کی بڑھتے تعداد اور باربار آمد نے اس جگے کی قدر اور بھی بڑھ گیا ہے۔جس کی وجہ سے لوگ جوک درجوک اس جھیل کو دیکھنے آتے ہیں اس وجہ سے یہاں کٸی شاندار ہوٹلوں کی تعمیرات کا کام شروع ہے۔اور ڈیزٹ لیک ویو ہوٹل تمیر ہو چکا ہے اور تمام سہولتیں بمع کمرہ موجود ہے۔
گرمیوں کے موسم میں اس جگہ پہ رش لگا ہوتا ہے چونکہ یہ ہوٹل ایسی ویو پواٸینٹ پر ہے جسے دیکھ کر لوگوں کی دل خیرہ ہوجاتا ہے۔یہاں پر جو ایک دفعہ آتا ہے یہی کا ہو کے رہ جاتاہے کہیں جانے کا دل ہی نہیں کرتا۔قدرت نے تمام خوبصورت چیزیں،جہگیں حضرت انسان کے لیے دیکھ کر لطف انوذ ہونے کے لیے بنایا ہے۔ایسے جگہوں پر کٸیلوگ تو سکون سے رہنے اور دماغ فرش کرنے کے لیے آتے ہیں۔چونکہ یہاں نہ ٹریفک کا شور اور نہ ہی لوگوں کا شور چونکہ جھیل اور ڈیزرٹ کے بیج میں ہونے کی وجہ سے اس جگے کی حسن اور بھی حسین و دوبالا ہوجاتا ہے۔
انسانی فطرت بھی یہی ہے جتنے بھی سہولت ہو مگر انسان کو سکون ایسے جگہوں پر ملت ہگ جہں کوٸٕ شور و غل نہ ہو۔ایک طرف یہاں آنے سے قدرت کے کرشمے دیکھ کر ہمارا ایمان اس رب پر اور بھی مظبوط ہوجاتا ہے۔
کتپناہ جھیل کے اوپر پہلےسے گلام ہوٹل اور لیک ویو ریسٹورنٹ کے نام سے دو ہوٹل ہیں اس کے علاوہ ڈیزرٹ لیک ویو ریسٹورنٹ نیا ہوٹل ہے۔اس ہوٹل کے دو ساٸییڈ پہ سبز گھاس اور سامنے یعنی بغل میں کتپناہ جھیل اور پیچھے ساٸٹ پر سرد صحرا ہے جو کہ پوری دنیا میں مشہور ہے اور زیادہ تر سیاہ اس صحرا کو پسبد کرتے ہیں۔یہ قدرت کی ایک دھین اور گاٶں والوں کی خوش قسمتی ہے کہ دنیا میں واحد جگہ ہے جہاں ایک طرف سردصحرا اور دوسری طرف ہریالی اور سرسبز اور سب سے حسین مقام پانی یعنی جھیل ہے۔گرمیوں کے علاوہ سردیوں میں بھی اس جگے کا حسن قابل دید اور قابل تعریف ہوتا ہے۔دسمبر اور جنوری میں پورے بلتستان سفید چادر اوڑھ لیتی ہے اور اس جھیل میں برف جم جانے کے بعد اوپر ہم چل سکتے ہے۔بچے کھیل سکتے ہیں یہاں تک کہ نوجوان اور بڑے لوگ بھیاس خوبصورت منظر سے لطف اندوذ ہوتے ہیں۔
گرمیوں کےموسم میں اس جھیل میں طرح طرح کے مرغابیاں دیکھنے کو ملتے ہیں جسکی وجہ سے بھی اس جگے کے حسن میں نکھار آجاتا ہے۔جب پانی بھرا ہوا ہو تب اس جھیل میں رنگ برنگے مچھلیاں تیرتے نظر آتے ہیں۔جبکہ گرمیوں کے دو تین مہینے چونکہ یہ پانی پورے دو گاٶں کی کھیتوں میں استعمال ہوتا ہے جس وجہ سے مطھلیاں کم نظر آتے ہیں۔اسکی وجہ یہ ہےکہ پانی کم ہونے کی وجہ سے مچھلیاں ساٸیڈ پر نہیں آتے اور بیج میں گھاس کے اندر نظر نہیں آتی۔
0 Comments