یہ لوگ فرشتے ہیں؟خدا ہیں؟کیاہیں؟ان کے معیار پہ کیوں خود کو اتارا جاۓ۔لوگوں و زیادہ جاننے کی کوشش نہ کیا کریں کیونکہ جتنا جانیں گے اتنا ہی دور ہوتے جاٸیں گے۔
آپ بھلے اپنے زندگی سے خوش نہ ہوں،پر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں،جو آپ جیسی زندگی جینے کے لیے ترستے ہیں۔اپنی اہمیت جاننے کے بعد بھی کسی کے ساتھ لٹکے رہنا ہماقت اور بےعزتی کا باعث ہےلہذادل کو مضبوط کرو اور جہاں عزت نہ ہو وہاں کنارہ کرنا ہی سہی ہے۔
ناراضگی،گلے شکوے وہاں اچھے لگتے ہیں جہاں اپنا پن ہو،جہاں کسی کو مان رکھنا نہ آتا ہووہاں خاموشی سے مسکرا دینا ہی اچھا ہے۔وہ لمحہ بیوی کےلیے باعث مسرت ہے جب اس کا شوہر مصروف ہو اور بیوی کو بولے تمہارے لٸے کبھی مصعوف نہیں۔
رشتے توڑنٕے کا مشورہ تو کوٸی بھی دے سکتا ہے مگر رشتے نھبانے اور ان سے جڑے رہنے کی ترغیب کوٸی باشعور اور حساس انسان ہی دے سکتا ہے۔لوگ ضرورت پڑنے پر ضرورت مند لیکن احسان مند کبھی نہیں بنتے ہیں۔
سب سے برا وقت وہ ہے جب ہمارے غصے اور ناراضگی کی خوف سے والدین اپنی ضرورت اور نصیحت بیان کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔جو لوگ اپنے احساس ظاہر نہیں ہونے دیتے اکثر وہی دوسروں کا خیال رکھنے والے ہوتے ہیں۔
محبت،سمجھوتہ ،وفاداری سب یکطرفہ ہو سکتی ہے لیکن عزت وہ واحد چیز ہے جو کبھی یکطرفہ نہیں ہوتی۔زندگی میں ایسے لوگ بھی تو مل جاتے ہیں جن کا ساتھ چاہے ہمارے ساتھ بہت کم عرصے کا ہو مگر ان کا دیا ہوا سہارا پوری زندگی ہمارے کام آتا ہے۔
صرف ایک غلطی کی دیر ہے لوگ فوراً بھول جاٸیگے کہ آپ کتنے بہترین انسان ہیں۔اچھا انسانوہ ہےجو کسی کا دیا ہوا غم تو بھلا دے مگر کسی کی دی ہوٸی خوشی کبھی نہ بھولے۔اپنے شریک حیات کے تمام عیب معلوم ہونے کے باوجود اس کے ساتھ بہترین ذندگی گزارنا ہی اصل محبت ہے۔
لوگ سوچتے ہیں کہ کسی دوسری جگہ جا کر رہنے سے وہ خوش رہینگے۔حقیقت میں ایسا نہیں کیونکہ وہ جہاں بھی جاۓ خود کو بھی ساتھ لے کر جاٸینگے۔اچھاٸی لے لٸے لازم نہیں کہ لوگوںکے ساتھ اچھا کیا جاۓ اچھاٸی یہ بھی ہے کہ بس کسی کے ساتھ برا نہ کیا جاۓ۔
اپنے خاوند کی قدر کریں
ایک مرد کی اپنی ذاتی ضروریات بہت کم ہوتی ہیں وہ مناب کماٸی پر بھی زندگی گزار سکتا ہے مگر جب وہ شوہر بنتا ہے تو اپنے بیوی بچوں کے لیے زمانہ بھر کی خاک چھان مارتا ہے تاکہ ان ہر سکون میسر کر سکے اس لیے اپنے خاوند کی قدر کریں اور اولود کو بھی باپ کیقدر کرنا سکھاٸیں۔زندگی نے موت سے پوچھا لوگ مجھ سے پیار اور تم سے نفرت کیوں کرتے ہیں۔موت نے جواب دیا کیونکہ تم ایک خوبصورت جھوٹ ہو اور میں ایک تکلیف دہ سچ ہوں۔
ہمیشہ سچ بولو تاکہ تمہیں قسمیں کھانے کی ضرورت نہ پڑے۔انتظار ایک اذیت ہے پھر چاہے وہ موباٸل ہاتھ میں پکڑے کسی کے میسج کا ہو۔چوکھٹ پر بیٹھے کسی کے لوٹ آنے کا ہو۔بستر پر لیٹ کر نیند کا ہو یا پھر زندگی سے ہار کر موت کا۔
کتنی خوبصورت ہو جاتی ہے زندگی جب دوست محبت اور ہمسفر ایک ہی انسان ہو۔
سمجھدار بیوی
وہ ہوتی ہے جو زندگی کے معاملات میں ہمیشہ خاوند کو بڑا بنا رکھے کیونکہ خاوند کو اللہ پاک نے مرتبہ میں بڑا بنایا ہے۔کچھ تکلیفیں ایسی ہوتی ہیں جنہیں معاف تو کیا جا سکتا ہے مگر تعلق نہیں رکھا جا سکتا۔لا تعلقی بھی ایک تعلق ہے بعض اوقات ہم لا تعلقیکے نام پر اسی شخص کو پہلے سے زیادہ سوچنے لگتے ہیں۔یہ انسانی فطرت ہے لا حاصل ہمیشہ زیادہ محبوب ہوتا ہے۔
رشتوں کو ٹھنڈ لگنے کا خطرہ ہو تو گرماہٹ کیلٸے کچھ دیر خاموشی کی شال اوڑھ لینے میں کوٸی حرج نہیں۔مسکراہٹ روح کے دروازے کھول دیتی ہے۔اگر دل سے مسکرایاجاۓکیونکہ ہر دوسرا شخص جھوٹا مسکرا کر صرف رسم دنیا نبھا رہا ہے۔
1 Comments
Osm
ReplyDelete