کبھی بھی کسی کو نیچی نظر سے مت دیکھو،کیونکہ تمہاری جو حیثیت ہےوہ تمہاری قابلیت نہیں بلکہ اللہ کا تم پہ کرم ہے۔مفت میں صرف ماں باپ کا پیار ملتا ہے،اس کے بعد دنیا میں ہررشتے کے لیے کچھ نہ کچھ چکانا پڑتا ہے۔
اگر اللہپاک تمہاری دعاٸیں پوری کررہا ہے تو تمہارا یقین بڑھا رہا ہے،اگر دعاٸیں پوری کرنے میں دیر کر رہا ہے تو تمہارا صبر بڑھا رہا ہے۔اگر تمہاری دعاٶں کو جواب نہیں دے رہا تو وہ تمہیں آزما رہا ہے اس لیے ہمیشہ دعا مانگتے رہو۔
اگر حالات پر آپ کے گرفت مضبوط ہے تو زہر اگلنے والے آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔کبھی ماں باپ کی یاد آۓتو بہن بھاٸی مل کر بیٹھا کرو ،کسی کے چہرے پر ماں مسکراتی نظر آۓ گی،کسی کے لہجے میں باپ۔
لاکھوں کو دوست بنانا بڑی بات نہیں،بات یہ ہے کہ ایسا دوست بناٶ جو تمہارا اس وقت ساتھ دے جب لوکھوں تمہارے مخالف ہوں۔زندگی کا مزہ ہی تن ہے جب چاروں طرف سے لوگ تمہیں ہرانے میں لگے ہوں اور تم بیچ میں شیر کی طرح اپنے وجود کو باقی رکھے ہو۔
جانے والے کو جانے دیجیے آج رک بھی گیا تو کل چلا جاۓ گا۔کہتے ہیں مرد وہ ہے جو اپنی بہن کے نصیب سے ڈر کر دوسروں کے بہن کے جذبات سے نہ کھیلے۔کسیکو دکھ دینے میں رعایت ضرور کرنا کیونکہ یہ پلٹ کر ضرور آتے ہیں۔
خاموشی سے کی گٸی دعا اور محبت دونں بہت طاقت رکھتی ہیں۔وقت سب کو ملتا ہے زندگی چینج کرنے کے لیے،لیکن زندگی کسی کو نہیں ملتی وقت بدلنے کے لیے۔
یاد رکھو نماز پانچ وقت اور اخلاق چوبیس گھنٹے فرض ہے۔نادان ڈھول کے مانند ہوتا ہے ،بلند آواز ہوتا ہیں مگر اندر سے خالی ہوتا ہے۔
اگر اولاد کو تحفہ نہ دیا جاۓ تووہ کچھ وقت روۓگی مگر علم نہ دیا جاۓ تو وہ عمر بھر روۓ گی۔حضرت علی علیہ السام نے فرمایا:جو شخص تم پر غصہ کرے مگر پھر بھی تعلق ختم نہ کرےتو اہ برے وقت میں تمہارا سچا ساتھی ہے۔
جو ظلم کے زریعے عزت چاہتا ہے،اللہ اسے انصاف کے زریعے زلیل کرتا ہے۔
ایک عورت نے کسی عالم سے پوچا اسلام نے ہمیں شوہر کی اطاعت اور فرمانبرداری کا پابند کیوں کیا ہے؟شوہر کو ہماری اطاعت کاپابند کیوں نہیں بنایا؟عالم نے پوچھا تمہارے کتنے بیٹے ہیں،عورت بولے تین، اس پر عالم نے جواب دیا اللہ نے تجھے ایک مرد کی اطاعت کا حکم دیا اور تین مردوں کو تیری اطاعت کا حکم دیاتیری اطاعت کیے بغیر اور تیرتمے ساتھ اچھا معاملہ کیے بغیر وہ ہر گز جنت میں داخل نہیں ہو سکے گی۔اب تم بتاو کہ زیادہ پابند کون ہے۔عورتنے جواب دیا بےشک اسلام کی نعمت پر میں اللیہ کا شکر ادا کرتی ہوں۔
انسان جو چاہے وہ کرنے سے قاصر ہے جبکہ اللہ پاک جو چاہے وہ کرنے پر قادد ہے۔پھر بھی ہم وادر کو چھوڑ کر قاصر سے امید لگاۓ بیٹٕےرہتے ہیں۔
کبھی کبھی زندگی کیں رونٕے کےلیے اتنی وجو ہاتہوتی ہیں کہ ہم اندازہ ہی نہیں کر پاتے کہ اصل وجہ کونسی ہے،جو ہمیں اندر تک درد دے دہی ہےحکیم لقمان نے پنے بیٹے کو چار نصیحتیں کیں۔
بیٹا چار جہگوسں پر چار چٕیزوں کو کنٹرول میں رکھنا
محفل کیں زنان کو ،دسترخواں پر پیٹ کو،پرانے گھر میں آنکھ کو اور نماز میں دل کو۔
کفن بھیکیا عجیب چیز ہے جس نے بنایا اس نے بیچ دیا،خریدنے والے نے استعمال ہی نہیں کیا اور جس نے استعمال کیا اسے معلوم ہی نہیں۔
خاموشی ایک ایسی عبادت ہے فرشتہ اسے لکھ نہیں سکتا،شیطان اسے بگاڑ نہیں سکتا اور رب کے سوا اسے کوٸی جان نہیں سکتا۔کہتے ہیں کہاگر تہجد کے وقت آنکھ کھل جاۓ تو سمجھ جاٶ کہ بلاوا آسمان سٕلے آیا ہے۔
بڑا ہی جان لیوا ہے یہ اہم ہونے کا وہم ہونا بھیگرتے ہیں سجدوں میں ہم اپنی حسرتوں کی خاطر اقبال،اگر گرتےصرف عشق خدا میں تو کوٸی حسرت ادھوری نہ رہتی۔وقت کو پیدا کرنے والے کو وقت دے کر دیکھو تمہارا وقت بدل دے گا۔لوگ دیر نہیں لگاتے لاتعلق ہونے میں اس وقت جب آپ ان کے لیے بےکار ہوجاتے ہیں۔
آپکا ایک لفظ زخم بھی بن سکتا ہے اور مرہم بھی بن سکتا ہے کیونکہ اختیار آپ کے پاس ہے۔یہمت سوچو تم چھوڑو گےتو ہم ٹوٹ جاٸیں گے،وہ بھی جی رہے یں جن کو ہم نے تیری خاطر چھوڑا تھا۔
0 Comments