عورت محبت کا اظہار کر کے قید ہو جاتی ہے جبکہ مرد آذاد ہو جاتا ہے۔میں آج تک سمجھ نہیں پایا کہ غیر عورت کے جسم پر نظر رکھنے والا مرد اپنی ،ماں ،بہن ،بیٹی کے سامنے کیسے رہتا ہوگا۔
عورت کا فطرت ہے کہ وہ گھر ا محبت کی خاطر بہت سی قربانیاں دیتی ہے۔کڑوی باتیں اور تلخ رویے بھی سہہ جاتی ہے مگر اس کا ہمسفر ہی اسے نظر انداز کر دےتو وہ اندر سے ٹوٹ جاتی ہےکیونکہ عورت کا حوصلہ اس کو شوہر ہی ہوتا ہے۔
بیشک پاکیزہ اور وفادار مرد ہی عورت کامان،عورتک کا غرور ہوتے ہیں۔جب ایک عورت یا لڑکی اپنی محبت پر صبر کر لیتی ہے تو مرد کا برا وقت شروع ہوجاتا ہے۔
جس دن تمہارا سب سے قریبی تم پر غصہ کرنا چھوڑ دے تو سمجھ جاٶ تم اسے کھو چکے ہو۔وہ جگہ چھوڑ دو جہاں تمہارے احساساو تمہارے الفاظ کی قدر نہ ہو پھر چاہے وہ کسیکا گھر ہو یا پھر کسی کا دل۔
عورت سمجھتی ہے کہ مرد اسکی خوبصورتی پر مرتا ہے ،جبکہ یہ عورت کی سب سے بڑی غلط فہمی ہوتی ہے،اگر مرد خوبصورتی پر مرتا تو کوٹھے پر کوٸی خوبصورت لڑکی نظر نہ آتی۔
مرد تو پاکیزہ اور حیا کا دیوانہ ہوتا ہے اور جو حقیقی مرد ہوتا ہے وہ عورت کے ساتھ ریلیشن رھنے کے بجاۓ نکاح کی خواہش رکھتا ہے۔
جب بے وفاٸی ثابت ہو جاۓ تو انتظار خودبخود ختم ہوجاتا ہے۔عورت کو اک لمہے کے لیے بھی محبت کا احساس ملےتو وہ اسی لمحے میں قید ہو جاتی ہے۔عورت ملکیت نہیں محبت کے حصار میں جینا چاہتی ہے۔
لا حاصل کی تمنا ایسے ہے جیسے کوٸی بچہ تتلی پکڑنے کی کوشش میں گھر سے بہت دور نکل جاتا ہے،پھر نہ تتلی ہاتھ آتی ہے،نہ واپسی کا راستہ۔عورت کو اگر وقت ،محبت اور عزت دی جاۓ تو وہ جان دے سکتی ہے مگر کبھی بےوفاٸی یا دھوکہ نہیں دے سکتی۔
0 Comments