وہ انسان دکھ کے ویرانےسے کبھی نہیں نکل سکتا جس نے اپنی خوشی کے لیے کسی کی جھولی میں دکھ بھرے ہوں۔پھول بادل کے گرجنے سے نہیں برسنےسے اگتے ہیں۔باپ وہ پہلا مرد ہوتا ہے جس کی محبت بیٹی ساری زندگی اپنے دل میں بسا کر رکھتی ہے یہی وہ پہلی محبت ہے جسے عورت ساری زندگی بھلا نہیں پاتی۔
خوشی اور غمی انسان کی زندگی کا حصہ ہیں اس لیے خوشی اتنی مناٶ جتنا تم بعد میں غم کو برداشت کر سکو۔مرد کبھی عورت کا دوست ہو نہیں سکتا اس فرینڈشب کا اصل چہرہ اٹریکشن پھر محبت ہے۔مرد سے دوستی ہیتو عورتوں کی خوش فہمی ہوتی ہے۔جو عورتوں کو لے ڈوبتی ہے۔تب ہی تو ہمارا معاشرہ مرد عورت کی دوستی پر ہنستا ہے۔تسلیم ہی نہیں کرتا عورت دھوکہ کھا جاتی ہے۔اسے مرد سے دوستی جیسی بہادری بہت مہنگا پڑتی ہے۔
راۓ تو یہی ہے کہ عورت اور مرد کے درمیان دوستی کا کوٸی رشتہ کبھی ہو ہی نہیں سکتا عورت یا تو بہن ہو سکتی ہے یا بیوی یا بیٹی یا ماں اور بس اس سے آگے رشتوں کے ڈکشنری میں عورت کے آگے ایک بڑا سولیہ نشان لگ جاتا ہے اور دوسرا ہر رشتہ بس ایک سوالیہ نشان ہی بن جاتا ہے۔
اسلام میں مرد اور عورت کے رشتے کو محبت کی شکل کو نکاح تجویز کیا گیا ہے۔قران پاک میں مرد وعورت کی دوستی کا زکر کہیں بھی نہیں ہے۔اللہ نے فرمایا ہے ”اور جو تمہیں پسند ہو،اس کےساتھ نکاح کرو۔محرم کے علاوہ مرد عورت میں کوٸی دوستی کوٸی رشتہ نہیں ہو سکتا۔
مرد سے عورت کی دوستی اگر اگر اسلام کی پیروی کریں تو یہ بہادری نہیں بےوقوفی ہے۔اپنی بیوی کو کبھی دکھ نہ دیں۔کیونکہ انکی دنیا بہت محدود ہوتی ہے۔جو اپنے شوہر سے شروع ہو کر بچوں پر ختم ہو جاتی ہے۔
ہمارے معاشرے میں بیوی کے نام پر طنزیہ لطیفےاور ناجاٸز ،نامحرمرشتوں کے لیے پیار بھری شاعری لکھی جاتی ہے۔اگر مرد زنا سے پاک ہے تو اسے اپنی بیوی کے لیے فکرمند نہیں ہونا چاہیے کیونکہ پاک مرد کے لیے پاک بیوی ہے۔عورت کو پھول دینا اسکے منہ پر تیزاب پھینکنے سے بہتر ہے۔عورت چاہےتو اپنے مرد کو سحر سے نکلنے ہی نہ دے بس ساری بات چاہت کی ہے۔
شوہر کی محبت ،حسن سلوک اور تعریف بیوی کو سب کام دل سے اور خوشی سے سیکھنے پر مجبور کر دیتی ہے۔مرد کبھی بھی ایک ہی عورت کو دوست محبوبہاور بیوی کامقام نہیں دے سکتا۔کیونکہ اسے دوستی کے لیے کوٸی،محبوبہ کے لیے کوٸی اور بیوی کےلیےکوٸی چاہیے ہوتی ہے۔مگر عورت کیااعلیٰ ظرفی تو دیکھیں کہ سارے مقام ایک ہی مرد کو دے بیٹھتی ہے۔
چوڑی ٹوٹ جاۓتو رو رو کر گھر سر پر اٹھا لیتی ہے۔دل ٹوٹ جاۓ تو سامنے بیٹھی ماں کو بھی پتا چلنے نہیں دیتی۔ایسامرد ذیادہ دیر تک محبت نہیں کر سکتا جو اناپرست ہو۔
ہر غلطیکر لینا مگر شوہر کو کبھی ایک بات مت بتانا،ورنہ وہ تمہیں دو ٹکے کی عزت بھی نہیں دے وہ یہکہ”اسے اپنے ماضی میں کی گٸی غلطیوں کے بارے میں کبھی مت بتانا۔ایک مٹی کے بنے انسان کی محبت میں اتنی طاقت ہوتی ہے کہ دل کا قرار اور آنکھوں کی نیند چھین لیتی ہے۔تو پھر مالکالملک کا محبت کا عالم کیا ہوگا۔
جب کبھی ہمت ہارنے لگو تو بس دل کو اتنا سمجھانا کہ جو ہو رہا ہے اس میں اللہ کہ رضا ہے اور جو ہوگا اس میں بھی اللہ کی رضا ہوگی پتہ ہےہم بےسکون تب ہوتے ہیں جب ہم اللہ پہ اسطرح سے یقین نہیں رکھتے جیسے رکھنا چاہیے پھر ہمارا دل بے چین رہتا ہے۔جن کو اللہ تعالی سے مانگنے کیعادت ہو وہ کبھی بھی خالی ہاتھ نہیں رہتے۔
اگر آپ کے پاس ایک محبت کرنے والا خاندان ہے،چند اچھے دوست ،پیٹ بھرنے کے لیے غذا اور سر ڈھکنے کےطلیے چھت ہےتو آپ اپنے گمان سے زیادہ امیر ہیں۔
کسی کو تم چاہو اور وہ تمہیں ٹھکرادے یہ اسکی بدنصیبی ہے۔کوٸی تمہیں نہ چاہے اور تم اسے زبردستی اپنابنانا چاہو یہ تمہارے نفس کی زلت ہے۔
بس اتنی کوشش کیا کریں کہ کوٸی آپ کی وجہ سے رب کے سامنے نہ روۓ۔محبت یکطرفہ ہو سکتی ہے،کمپروماٸز بھییکطرفی ہو سکتا ہے،مگر عزت دو طرہ معاملہ ہے یہ کبھی بھی یک طرفہ نہیں ہو سکتی۔کہا جاتا ہے زندگی انسان کو دوبارہ موقع نہیں دیتی ہے۔لیکن میرا ماننا یہ ہے کہ زندگی ہمیں دوسرا موقع ہماری اولاد کی صورت میں دیتی ہے ہم پھر سے خواب بننے لگتےیں۔ہم ایکدفعہ پھر سے جینا شروع کرتے ہیں۔اپنی اولاد کے ساتھ ہر اس خوشی ہر اس خواہش کو جو ہم اپنے لیے پورا نہ کر سکے۔
0 Comments