درخت پر بیٹھا پرندہ کبھی شاخ کے ٹوٹنے سے نہیں ڈرتا کیونکہ اسکا اعتماد شاخ کی مضبوطی پر نہیں بلکہ اپنے پروں کی مضبطی پر ہوتا ہے۔اسلٸے زندگی میں سہارے ڈھونڈنے کے بجاۓ اس پرندے کی طرح خود پر اعتماد کرنا سیکھو کیونکہ سہارا تو ایک دن ٹوٹ جاۓ گا لیکن آپ کا خود پر اعتماد آپ کو کبھی گرنے نہیں دے گا۔
آپ کے راست میں کس طرح کے مشکلات آٸیں گے یہ آپ کے ہاتھ میں نہیں ہےلیکن ان مشکلات سے کیسے نکلنا ہے یہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔
پروں کو کھول زمانہ اڑان دیکھتا ہے
زمین پر بیٹھ کر کیا آسمان دیکھتا ہے۔
میں جانتا ہوں کہ آسمان کا تارا نہیں ہوں سگر مشکل ہے کٹھن ہے پر بے چارہ نہیں ہوں۔گرتا دیکھ کر مجھ کو جو ہنستے ہیں ہنسنے دو۔مشکل ہے منزل پر میں ہارا نہیں ہوں۔دوستو زندگی میں آنے والی مشکلوں سے نہ گھبراٶ کیونکہ مشکلیں ہمیشہ قابل لوگوں کے راستے میں آتی ہیں۔بیکار لوگوں سے تو وہ اکثر کترا کرگزر جاتی ہیں۔
پست حوصلے والے تیرا ساتھ کیا دیں گے۔
زندگی ادھر آجا ہم تجھے گزاریں گے۔۔۔۔۔
جو مسکرا رہا ہے اسے دد نے پالا ہوگا
جو چل رہا ہے اس کے پاٶں میں بھی چھالا ہو گا۔
بنا ٹھوکر کے انسان چمک نہیں سکتا
جو جلے گا اسی دٸے میں تو اجالا ہوگا
جب پرندہ اڑنے کی ٹھان لے تو ہوا کو بھی راستہ دینا ہی پڑتا ہے۔اس لٸے کرو جو تم کر سکتے ہو اور تب تک کرو جب تک تم کر سکتے ہو اور جب تم تھک جاٶ جب تم نہ کر سکو تو ایک بار اور کوشش ضرور کرنا۔زندگی میں کبھی ہمت مت ہارنا۔کیونکہ گچھے کی آخری چابی بھی تالا کھول سکتی ہے۔
ہمیشہ یاد رکھنا کہ گرنا اہم نہیں ہے گر کر اٹھنا اہم ہے اہم یہ نہیں کہ آپ کتنی بار گرتے ہو۔اہم یہہے کہ آپ اٹھنے میں کتنی دیر لگاتے ہو۔
جو سو بار گر کر بھی اٹھنے کی ہمت رکھتا ہے اسے کون گراۓ گا۔اور جو کبھی ہار نہیں مانتا اسے کون ہراۓ گا۔اگر تم وہ کام کرو گے جو آسان ہے تو تمہاری زندگی ضرور مشکل ہوگی لیکن اگر تم وہ کام کرو گے جو مشکل ہے تو تمہاری زندگی آسان ہو جاۓ گی۔
امید آپ کو چھوڑ کر کبھی نہیں جاتی بس آپ ہی امید کو چھوڑ دیتے ہیں۔خواہش سے نہیں گرتے پھل جھولی میں وقت کی شاخ کو میرے دوست ہلانا ہوگا۔کچھ نہیں ہوگا اندھیروں کو برا کہنے سے اپنے حصے کا دیا خود ہی جلانا ہوگا۔
0 Comments