ایک تقسیم شدہ مرد کانچ جیسی عورت کو پتھر میں بدل دیتا ہے۔لڑکیاں شیشے کی مانند ہوتی ہیں اور محبت ان ک کمزوری،ان سے نہیں کھیلتے،شیشے کو زرا سی بھیبھاپچھو جاۓ تو دھندلا ہو جاتا ہے۔
اتنا تو پرندوں کو بھی پتا ہوتا ہے کہ اگر ایک جگہ پانی سوکھ جاۓ تو ،وہیں تڑپ تڑپ کر نہیں مرتے،دوسری جگہ چلی جاتے ہیں۔
ہر وہ تعلق اور رشتہ جس کے لیے آپ حد سے زیادہ شدت دکھاٸیں،وہ سواۓ ذہنی اذیت اور آنسوٶں کے ،کچھ نہیں دیتا۔
یوں تو ہر رشتے کاانجام یہی ہوتا ہے۔پھول کھلتا ہے،مہکتا ہے اور بکھر جاتا ہے۔
لڑکی جب تک روتی ہے صرف تب تک کمزورہوتی ہے،لیکن جب وہ رونا چھوڑ دیتی ہے،تا اتنی مظبوط ہا جاتی ہے کہ پھر محبت یا نگرت اس کے لیے معنی نہیں رکھتی۔
معای اتنی ہی خوبصورتی سے مانگنی چاہیے،جس قدر بدصورتی سے کسی کا دل دکھایا ہو۔
عورت جب اپنے مرد کیبات نہ مانیں ،اگر مردناراض ہوتواسے خود نہ مناۓ اور بات بات پر بیزاریکا اظہار کرے تو سمجھ لو کہ اسکی زندگی میں دوسرا مرد ضرور ہے۔
جن سے محبت ہو ان کو پابند نہیں بنایا جاتا محبت اگر سچی ہے تووہ خود ہی پابند ہو جاٸینگے۔
محبت کسی وجہ سے یا کسی مقصد کےلیے نہیں کی جاتی مگر یہ جب ہو جاتی ہے تو زندگی کا مقصد اور جینے کی وجہ بن جاتی ہے۔
عشق حقیقی ہو یا مجازی اسکی حد وہاں سے شروع ہوتی ہے جہاں سے شروع خود اپنی پہ اختتام ہو جاۓ۔
روٹھنے اور منانے کا عمل رک جاۓ تو محبت کو زنگ لگ جاتی ہے۔
محبت رب کی دین ہے جو انمول دلوں پر ہی نازل ہوتی ہے ۔
جب کسی کی خوشی اپنی خوشی سے زیادہ عزیز لگنے لگے جب دعاٶں میں بھی اسکی سلامتی کی دعا مانگنے لگیں تو سمجھ لے محبت دل سے ہو کر دل میں اتر گٸی ہے۔
اصل محبت تو یہی ہے جیسی بھی تلخی ہو جاۓ کتنی ہی شدت کی ناراضگی ہو جاۓ مگر اپنے دل میلے نہ لیے جاٸیں انا کی دیوار تعمیر نہ کی جاۓ۔
جس شخص کو تم سے سچی محبت ہوگی وہ تم کو فضول اور ناجاٸز کاموں سے روکے گا۔
محبت اور پیار دو ایسی چیزیں ہیں جو قیمتی بھی ہیں اور سستے بھی اگر مل جاۓ تو سستے نہ ملےبتو قیمتی ۔
دس لوگوں میں سے ہو سکتا ہے نو لوگوں کو ہم سے محبت ہو لیکن ہمیں نہ جانے کیوں اس دسیوں شخص سے محبت ہوگی جو ہم سے محبت نہیں کرتا۔
0 Comments