Amazon

Ticker

6/recent/ticker-posts

کوٸی آپکوکمتر سمجھتا ہے تو اسکی وجہ کیا ہے؟ If someone thinks you are inferior, what is the reason?

Best Motivational Urdu Quotations | Inspirational Urdu Quotes | Best Urdu Hindi

ہم لوگ بھی کتنے عجیب ہیں کہ کسی کی زندگی میں تو انہیں منانے کی کوشش نہیں کرتے،مگر جیسے ہی وہ مر جاتے ہیں،انکی قبے کے سرہانے کھڑے شرمسار ہوتے رہتے ہیں۔مردے کو معافی سے کیا لینا۔

زندہ انسان کو منانے سے انا روک لیتی ہے ،مرے ہوۓ انسان کومنانے اسلٸے آتے ہیں کہ وہ نا آنکھوں میں جھانک سکتا ہے،نا آگے سے بھول سکتا ہے۔سارے شہر کو اپنی دوستیوں پھر اپنی  ناراضگیوں کی کہانیاں سنا کے معصوم ومظلوم بننے کے بجاۓ جس سے ناراضگی ہو یا جس سے شکوہ ہو تھوڑی انا قربان کرکے خو پہل کرتے ہوۓ اسی سے بات کر کے معاملات سلجھانے کی کوشش کی جاۓ تو دوریاں ختم ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔ 

لوگ تمہیں بدنام کرنے کی لاکھ کوشش کریں لیکن یاد رکھنا عزت اور ذلت صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے۔آپ سیرتوں کو ترجیح  دینا شروع کر دیں  عورت صورت کو چھوڑ کر  سیرت سنوارنے میں کوٸی کسر نہیں چھوڑے گی۔تمیز اور ضمیر جس انسان میں ہو اس جیسا خوبصورت انسان کوٸی نہیں۔

دوستی نبھانا دنیا کاسب سے نازک کام ہے اور دوست رگوں میں سما جاۓتو اس ساتھ سے بڑھ کر مضبوط اور پاٸیدار رشتہ کوٸی اور نہیں۔من مانی کا مزاج رکھنے والے افراد اپنا دین اور اپنی دنیا دونوں ہی خطرہ میں ڈال لیتے ہیں۔ماننے والے بنیں یعنی فرمانبردار،اور یہی مسلمان کی تعریف ہے۔

انسان کی تکلیفیں کتنی ہی بڑٕی کیوں نہ ہوں ،اسے اپنی عاقبت نہیں بگاڑنی چاہیے۔کسی کی خدمت میں پیش کیے جانے والے تحفوں میں سب سے بہترین تحفہ احترام ہے۔دیکھنا یہ ہے کہ ہم نے سفر میں اللہ کو اپنٕے ساتھ مددگار بنایا ہے یا نہیں؟اگر ہاں تو ہر منزل آسان ہو جاۓ گی۔اگر نہیں تو شیطان ہمارے ستھ موجود ہے۔

ہم دوسروں کے بارے میں اپنے گمانوں پر چلتے ہیں یہ ماننے کو تیا ہی نہیں ہوتے کہ ہم غلطی کرکےبدل سکتے ہیں تو دوسرا بھی غلطی سے سیکھ سکتا ہے،توبہ کے دروازے پر کسی ایک انسا کا نام تو نہیں لکھا ہوتا۔

مسلسل  اہمیت دینے کے باوجود بھی اگر رشتے بے قدر اور بدمزاج  رہیں تو رہنے کی بہترین جگہ اپنی حدود ہے۔قدرت اتنی پرفیکٹ ہےکہ آپ کے ہر عمل کا بدلہ ضرور لوٹاتی ہے۔سکون فراہم کیجیےیہلوٹ کر آپ کے پاس آۓ گا،کسی کی آنکھ میں آنسوٶں کا سبب ہے تو بھی انتظار کیجیے۔

جب کسی مقام سے آزادی  رخصت ہونے لگتی ہے تو وہ یکدم نہیں جاتی،بلکہ سب خوبیوں کے چلے جانے کے بعد آخر میں کوچ کرتی ہے۔یعنی رعایا کو حاکم بھی ویسے ملتے ہے جس کی وہ مستحق ہوتی ہے۔جب تک دنیا میں بھیڑیں ہیں،تب تک انہیں کھانے  والے بھیڑٸیے پیدا ہوتے رہیں گے۔

ہر انسان میں خیر وشر کی دو قوتیں موجود ہوتی ہیں۔اپنی خیر کی قوت کو مضبوط کرکے اپنے شر سے لڑنا زندگی کا أقل امتحان ہے۔

لوگوں پر تین احسان کرو

نفع نہیں دے سکتے تو نقصان بھی نہیں کرو۔

خوش نہیں کر سکتے تو رنجیدہ بھی نہ کرو۔

تعریف نہیں کر سکتے تو براٸی بھی نہ کرو ۔

دنیا کی عارضی زندگی کی محبت نے گھروں تک محدود کر دیا ہے۔تو کیا جنت کی مستقل زندگی کی محبت ہمیں حدود نہیں سمجھا سکتی۔؟

اگر لوگ آپ کو قبول نہیں کرتے تو پریشان مت ہوٸیے کیونکہ لوگ اکثر وہ چیزیں چھوڑ دیتے ہیں جنکی وہ قیمت نہیں دے سکتے۔لوگوں کی سہارے پر رہنے کے بجاۓ آپ خود لوگوں کا سہارا بنیں۔اسطرح نہ آپ کبھی بے سہارا ہوںگے اور نہ ہی لوگ۔

موت اٹل ہے۔سب لوگ مر کر قبروں میں چلے جاتے ہیں۔لیکن ایک اچھا انسان مر کر دلوں میں  چلا جاتا ہے اور لوگ اسے یاد کے زریعے زندہ رکھتے ہیں۔اپنے کردار کو جتنا اچھا رکھ سکتے ہو رکھو کیونکہ موت انسان کو مار سکتی ہے مگر اچھے کردار والے ہمیشہ زندہ رہتے ہیں دلوں میں بھی اور لفظوں میں بھی۔

اگر آپ کسی کو چھوٹا دیکھ رہے ہیں و اسے یا تو آپ دور سے دیکھ رہے ہیں یا پھر غرور سے دیکھ رہے ہیں۔الفاظ وہاں کوٸی وقعت نہیں رکھتےجہاں سمجھنے والے خاموش اور نا سمجھنے واے داد دینا شروع کریں۔

رشتے اورعبادت میں بس نیت صاف رکھیں بات نیت کی ہوتی ہے،کوٸی کعبہ سے بھی خالی لوٹتا ہے اور کوٸی گھر بیٹھے رب کو پا لیتا ہے۔

زبان پر قابو رکھنا مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں ضبط اور برداشت اکثر شرمندگی سے بچا لیتے ہیں،کیونکہ کٸی دفعہ منہ سے نکلے الفاظ معزرت اور معافی کے باوجود شخصیت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا دیتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments