ہماری جو دماغ یا زہن ہے وہ ہر حال میں ہماری خوہش کے تابع ہے۔اور جو ہماری خواہش ہم ہمارے دماغ کو دیتے ہے ہماری دماغ اس کے حساب سے ہمارے لیے ایک کنوینین سرکم ٹرانسس کریٹ کرتا ہے۔فرض کرے کوٸی ملازم رات کو اپنے دماغ کو کہتا ہے کہ یار صبح دفتر میں جانا ہے بڑی مصیبت ہے،بہت مشکل کام ہے،میں وہاں جاٶں گا بڑا تنگ ہونگا،مجھ سے وہ کام نہیں ہو سکتا۔تو اپکا ماغ کہے گا شکریہ ماسٹر میں اس کا کچھ بندوبست کروں کتا ہوں۔اور صبح جب آپ سوکے اٹھو گے تو آپ کا سر درد کر رہا ہوگایا آپکی آنکھیں ٹھیک سے نہیں کھلے گی یعنیکہ آپکے لیے وہ حالات پیدا کر دے گا کہ جوحالات آپکی خوہش تھی اور جس کا آپ استعمال کر کے آپ سوچ رہے تھے اس کے مطابق کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
دوسری بات اگر ہم اپنی دماغ کو سگنل دیتی ہے یا پیغام دیتی ہمارا دماغ ہماری باڈی کو اسی طرح سے ایگزیکیوٹ کر دیتا ہے۔فرض کریں یہی بندہرات کو یہ کہے کہ کل دفتر میں جانا ہے۔جہاں بہت کام ہے ،بہت مشقت ہے لیکن مزہ آۓ گا میں وہاں محنت سے کام کروں گا،یہ بہت بڑا چیلینج ہوگا میں تھک تو جاٶں گا لیکن میں اس کو بہت زبردست طریقے سے کروں گا اور می ں اس کو کر کے آٶں گا۔تو آپکا ماٸنڈ کہے گا ٹھیک ہے ماسٹر شکریہ صبح آپ اٹھینگے تو آپکی اندر اندجی موجود ہو گی،آپکا دماغ ٹھیک سے کام کر رہا ہوگا،آپ ٹاٸم پر اٹھینگے آپ فرش اپنے آپ کو محسوس کرینگے سر درد کوٸی نہیں کرینگے۔
اتنی اہمیت کے ساتھ اور بھروسے کے ساتھ یہ بات کہی ہے کہ ہم اپنے دماغ کو جس طرف لگا لیتے ہیں ہمارا دماغ اس طرف لگ جاتا ہے۔اور آپ دیکھیں کہجو لوگ ڈپریشن کا شکار ہیں یا ٹینشن لیتے ہیں۔جن لوگوں کو معاشرے سے شکایت ہوتیں ہیں ۔جو لوگ ہمیشہ یہ کہتے ہیں کہ زمانہ بہت خراب ہو گیا ہے۔جن کا یہ خیال ہوتا ہے کہ ان کے ساتھ بڑا زیادتی ہوا ہے۔تو معاشرہ اور اپنے آپ کو کوستے رہتے ہیں ۔میں لین مجھے زمانے نے ایسا نہیں کیا ویسہ نہیں کیا۔
و دماغ کہتا ہے ٹھیک ہے ماسٹر میں تیار ہوں اسی قسم کے آپ کے اندر سے ہی ماحول تیار کردیتا ہے کہ جس میں ب آپ کو کسی کے ساتھ زیادتی کرتا ہے تو لگتا ہے آپ کو کہ اپنی خوہش پوری ہوگٸی۔انڈاٸرکٹ اپکا دماغ یہ کرتا ہے کہ آپ کو دکگھ پہنچانا ہے کیونکہ آپ کہتا ہے کہ میں تو بہت دکھی ہوں۔تو لہزا دکھ پہنچنا ہی آپکی ضرورت ہے۔آپ کا دماغ آپ کو اسی فریم ورک کے اندر رکھ کر آپکع دکھی کرنا شروع کر دیتا ہے۔اور ہم دکھی ہونا شروع ہوجاتا ہے۔دماغ یہ کہتا ہٕے کہ میرے ماسٹر نے یہ کہا تھا لہذا میں تو دکھی کر رہا ہوں اس کو ۔تو جو بھی کا آپ کرنا چاہتا ہےاس کو لکھ کے رکھیں بار بار دیکھیں تاکہ آپ کا دماغ وہ کرنے پہ مجبور ہوجاۓ۔اسکو اپنے زہن میں بھی دہراۓ اس کو اپنی دوستوں کو بھی نتاٸیںاور سب کوکہے کہ یہ کام میں کرنے جارہا ہوں تبہی آپ جو کام کرنا چاہتے ہیں وہ آپ کامیابی سے کر ٸیں گے۔
0 Comments