کاماب لوگوں کی چمک تو ہر کیسی کو دکھاٸی دیتی ہیں مگر ان لوگوں نے کتنے اندھیرے دیکھے یہ کوٸی نہیں دیکھتا۔انسان نہیں بلکہاسکی کامیابی بولتی ہے۔ناکام انسان لاکھ بولتا رہے مگر اسے کوٸی نہیں سنتا ۔اچھی اور موٹیویشنل لاٸنوں کو پڑھ کر یا سن کر زندگی میں کوٸی بدلاو نہیں آتا۔انسان کی زندگی میں تبدیلی تب ہے جب ان باتوں کو پریکٹیکل طریقے سے زندگی میں لایا جاۓ۔
اگر زندگی میں کچھ بڑا کرنا چاہتے ہو تو بدلاٶ لانا بہت ضروری ہے۔اگر آپ وہ حاصل کرنا چاہتے ہو جو آپکو آج تک نہیں ملا تو آپ کو وہ کرنا ہوگا جو آپ نےآج تک نہیں کیا۔اس لیے خود کو بدلیے ۔سوچ کر دیکھیے کہ کیا آپ ایک جیسا کپڑے پہنتے ہیں،ایک جیسا کھانا کھاتے ہیں۔ایک جیسے لوگوں سےملتے ہیں۔اگر آپ اتنا کچھ ہر روز بدلتے ہیں تو زرا خود کو بھی بدلیے۔ان مثالوں سے یہ ثابت ہوا کہ انسان کو خود کو بدلتے رہنا ہی خود کو بہتر سے بہتر کرنا ہی اسے کامیاب بناتا ہے۔انسان گھر بدلتا ہے ،کپڑے بدلتے ہے،لوگ بدلتا ہے مگر افسوس اپنے خیالات کو نہیں بدلتا۔
انسان کو آجسب سے زیادہ تکلیف ،تکلیف سے ہے۔کامیاب ہونا ہے تو محنت کرنے کی تکلیف،صبح جلدی اٹھنا ہے تو پھر سے سونے کی تکلیف،نیا سے نیا کچھ سیکھنا ہے تو کتابیں پڑھنے کی تکلیف،وقت کو صحیح کاموں میں لگانا ہے تو مو باٸیل کو چھوڑنے کی تکلیف۔دیکھا أۓ تو ایسی طرح سے بہت سی تکلیفیں ہیں انسان کی زندگی میں۔ناکام انسان تکلیفیں برداشت نہیں کرتا اور وہ ہمیشہ بھاگتے ہیں ۔اگر بھاگنے کا اتنا شوق ہے تو خواب دیکھنا چھوڑ دو۔یہ ناممکن ہے کہ کامیاب بھی ہونا ہے اور تکلیفیں بھی برداشت نہیں کرنا ہٕے۔
یاد رکھیں زندگی میں تکلفں اتنی بھی بڑی نہیں ہوتی کہ وہ زندگی کو چھوٹا کر دیں۔تکلفیں دیکھنا ہے تو اس بندے کو دیکھو جو ہمیشہ بچپن سے چلنے پھرنے وار بولنے سے محروم ہو گیا ہے مگر اپنے دماغ سے محروم نہیں تھا۔افسوس کی بات یہ ہے کہ آج لوگ ہاتھوں پیروں سے تو محروم نہیں مگر دموغ سے محروم ضرور ہیں۔ایک بندہ جو چلنے پھرنے کی صلاحیتوں سے محروم تھا وہ کر گیاجو صدیوں سے کوٸی نہیں کر پاۓ اگر وہ بندہ ایسا کچھ کر سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں۔ہمارے پاس تو اس رب کا دیا ہوا سب کچھ ہیں تو پھر ہم کیوں خود کو چھوٹا سمجھتا ہے۔اگر بڑا نام کرنا چاہتا ہے تو کام کر اور اپنے خوبوں کو پورا کر کے دیکھا
0 Comments