اگر ہم اس کی پواٸنٹ بات کرے تو پہلی چیز جو اس نے کہی ہوٸی ہے وہ یہ ہے کہ پاکستان کی کل آباری دو سو دو میلین ہے اور اس کے اندر تیزی سے اضافہ ہو رہی ہے اس نے کہا ہے جتنی تیزی سے پاکستان کے آبادی کے اندر اضافہ ہو رہی ہیں اس سے زیادہ تیزی سے جو پاکستان کے لوگ ہیں وہ ٹیکنالوجی کو استعمال کر رہی ہیں یعنی انٹرنیٹ کو استعمال کر رہے ہیں سمارٹ فون کو استعمال کر رہے ہیں۔دوسری بات اس نے یہ کہا ہے کہ پاکستان کے ٹوٹل جو آبادی ہے اس میں سے 59 یعنی چھ کروڑ کے آس پاس وہ لوگ ہیں جوکہ سمارٹ فون کو استعمال کرتے ہیں۔ان چھ کروڑ میں سے %83 جا لوگ ہے وہ انڈراٸٹ کا سمارٹ فون استعمال کرتے ہیں یعنی گوگل کا جو اپرٸٹنگ سسٹم ہے ان سمارٹ فون کو استعمال کرتے ہیں۔
تیسری بات اس نے جو کہا ہے وہ یہ ہے کہ پاکستان میں جو انٹرنیٹ کی یوزر ہیں وہ %22 ہیں۔اتنے جو لوگ انٹر نیٹ استعمال کر رہے ہیں اسکی وجہ یہ بتاتا ہے کہ پاکستان کے اندر چھلے دو سال کے اندر سمارٹ فون کی جو قیمتیں ہیں وہ کافی حد تک گر گٸے ہیں اور جو انٹرنیٹ کی ریٹس ہے پاکستان کے اندر وہ کم ہوگٸی ہیں۔اس کی وجہسے دن بہ دن پاکستان کے اندر لوگ ہیں ان کا رجحان ٹیکنالوجی کی طرف،انٹرنیٹ کی طرف کافی زیادہ بڑھ گٸی ہیں۔
چوتھی اور جو سب سے زیادہ اہم بات ہے وہ یہ کہی ہے کہ دو ہزار تیس تک پاکستان کا معشیت جو ہے وہ تیسرے نمبر تک آجاٸیگی۔اب اس کی ریزن اس نے یہ بتایا ہے کہ جس تیزی کے ستھ پاکستان کے اندر انٹرنیٹ استعمال ہو رہے ہیں،آٸی ٹی کا استعمال ہو رہے ہیں یا سمارٹ فون کا استعمال بڑھ رہے ہیں۔اس نے کہا ہے کہ اس سے یہ ہوگا کہ دو ہزار تیس تک پاکستان کے اندر انٹرنیٹ کے تھرو پاکستان کی معشیت ہے وہ اتنی زیادہ اوپر چلے جاۓ گی کہ دنیا کے چوتھے نمبر پر پہنچ جاۓ گا۔
اس کے بعد جو اس نے آخری بات کہی ہے وہ یہ ک جب سے پاکستان کے اندر سی پیک شروع ہوا ہے اب اس پرجیکٹ کے اندر ایک کنٹکٹ یہ بھی ہے کہ پاکستان کے اندر پوراجو گوادر کا روٹ ہے جہاں پر پہلے سے انٹرنیٹ موجود نہیں ہیں 3g 4g کچھ بھی میسر نہیں ہے وہاں وہاں پر چاٸنہ قریباً آٹھ سو کلو میٹر کا فاٸبر اپٹیک بچھاٸے گا ۔اس سے کیا ہو گاکہ پاکستان کے وہوالے علاقے جہاں انٹنیٹ کی سہولت نہیں ہے آنے والے چند سالوں میں وہاں انٹرنیٹ موجود ہونگی اور جب پاکستان کے ہر جگہ انٹنیٹ ہوگی تو پاکستان کے کے معشیت پہ مثبت اثر پڑے گی اور بڑھے گی۔
0 Comments