اکثر لوگوں کے ساتھ یہ مسعلہ درپش ہیں کہ رات کو نیند نہیں آتی،برے خواب یا ڈراونی خواب آتے ہیں۔
اسکی وجہ یہ ہے کہ جب ہم سنے لگتے ہیں تو مختلف خیالات ہمارے زہن میں آجاتے ہیں اور کچھ خیالات ایسے بھی آتے ہیں جن کے بارے میں ہم کچھ ذیادہ ہی سوچ و بچار کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے ذہن اسی سوچ کے ماتحت خوب میں بھی کام کر رہے ہوتے ہیں اور جو خواب آپ کو آتے ہیں وہ اپکی وہ سوچ ہے جس کو آپ سونے سے پہلے باربار دہرا کر سوتے ہیں۔
انسان کا جو زہن ہے بے تحاشا صلاحیتوں کا مالک ہیں اور کہتے ہیں ہر انسان کا زہن دنیا کا سب سے بڑے کمپنی یا فیکٹریوں سے بڑا ایک فیکٹری ہیں جس کو آپ جو کام سوبپو گے وہی کر رہے ہوتے ہیں۔اور وہ ہر انسان کے اپنے اپنے نفسیات پہ منحصر ہیں کہ وہ اس کو جہاں چاہے استعمال کریں۔دنیا کے بڑے بڑے کارنامے انسان نے زہن و عقل کو استعمال کر کے ہی انجام دیے ہیں۔
نیند نہ آنے کی بڑی وجوہات ہیں سے ایک یہ بھی ہے کہ انسان سوتے وقت مختلف سوچ کر مختلف منفی چیزوں کو اپنی دماغ میں ڈھال دیتے ہیں جس سے اسکا سکون بھی خراب ہوتا ہے اور نیند بھی نہیں آتی۔کہتے ہے کہ نیند بہت پیاری اور قیمتی چیز ہے اسی لیے اس کو سونا کہتے ہیں۔اگر ہم ہر چیز کو ہر کام کو اپنی اپنی وقت پہ کرنے کی عادت ڈھالیں تو نہ انسان کا سکونخراب ہوتا ہے نہ نیند نہ آنے کی پریشانی نہ کوٸی اور ٹینشن مثال کے طور پر اگر ہم یہ کریں کہ گھر کا کام یا آفس کے کام کے بارے میں سوچتے رہے تو سواۓ ٹینشن کے اور کچھ نہیں ملنا کیونکہ رات سونے اور سکون کرنے کا وقت ہے اس میں آرام سے سونا ہی چاہیے۔اور اھر ہم انسان ہونے کے ناطے سوچیں اگر آفس یا سکول میں جاکے سو جایٸں تو کیا بہتر رہے گا نہیں اسی لیے روت سوتے وقت غیر ضروری چیزوں کے بارے میں سوچتے رہیں تو نیند نہیں آۓ گی اور اگر آبھی گیا تو مزے والی اور سکون والی نند نہیں آۓ گی۔
کچھ لوگوں کو تو عشق کا بھوت چڑھ جاتا ہے اور اسی چیز کے پیچھے اپنی زندگیاں برباد کر رہی ہوتی ہیں۔اور رات کو سونا چھوڑ دیتے ہیں خود کو تکیف دیتی ہیں جس سے انسان کا صحت بھی متاثر ہوتی ہیں اور محبوبہ کی یادیں نیندیں بھی حرام کر رکھا ہوتا ہے۔جس کی وجہ سے نیند نہیں آتی چونکہ اس نے اپنی زہن میں ہر طوف ہر وقت اسی کی یاد کی عادی بنا رکھا ہوتا ہے۔
0 Comments