Amazon

Ticker

6/recent/ticker-posts

نوروز کیا ہے اور کیون منایا جاتا ہے؟؟ What is Nowruz and why is it celebrated ??


نوروز کیا ہے اور کیون منایا جاتا ہے؟؟ What is Nowruz and why is it celebrated ??

نوروز ایک ایرانی ثقافتی جشن یا عید ہے جسکو ہر سال خاص
احترام، مراسم اور اطوار کے ساتھ ایرانی تقویم کے مطابق پہلی فروردین اور میلادی تقویم کے مطابق معمولا 21مارچ کو منایا جاتا ہے.
یہ عید ایرانی ثقافت میں خاص اہمیت کی حامل ہے لیکن ایرانی ثقافت میں ہی محدود نہیں. ایران کے علاوہ پاکستان کے شمالی علاقہ گلگت بلتستان میں بھی منایا جاتا ھے اور دوسرے مسلم ممالک افغانستان، آذربائجان، ترکمانستان، کرغستان، قزاقستان، ترکی وغیرہ ممالک کے اندر بھی اسکی قابل دید اہمیت ہے. اسی طرح ان ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے لوگ جو کہ مغرب میں رہتے ہیں، وہاں بھی اس عید کو خاص اہتمام کے ساتھ مناتے ہیں.
ہمیں غالبا ہجری اور میلادی تقویم کا تو معلوم ہے لیکن شمسی تقویم سے زیادہ آشنائی نہیں ہے. ہجری کلینڈر کا آغاز رسول اللہ کی مکہ سے مدینہ ہجرت سے ہوا تھا اور یہ قمری یعنی چاند کی حرکت کے مطابق سمجھا جاتا ہے، جبکہ میلادی کلینڈر ولادت حضرت عیسی سے شروع ہوا(اگر چہ شواہد برخلاف ہیں). اسی طرح ایک شمسی کلینڈر بھی ہے جو کہ رومی، عربی اور ایرانی ثقافت میں رائج ہے. اور یہ سال سردیوں کے ختم ہونے کے بعد بہار کے پہلے روز سے شروع ہوتا ہے،اس روز سورج اپنا رخ بدلتا ہے، البتہ ممکن ہے کہ تحویل سال ظھر سے پہلے ہو یا بعد میں، اسی طرح ممکن ہے کہ 21 کی بجائے 20 یا 22 مارچ کو ہو، البتہ یہ نادر ہے.
نوروز کیا ہے اور کیون منایا جاتا ہے؟؟ What is Nowruz and why is it celebrated ??

نوروز کو کب سے عید کے طور پر منانا شروع کیا گیا؟ اس کا جواب دینا یقینا دشوار ہے. محققین نے اس کے حوالے سے بہت سارے احتمالات دئیے ہیں لیکن ایک احتمال قوی جو منطق و تاریخی حوالوں سے مطابقت رکھتا ہے وہ یہ کہ اسکی جائے پیدائش تو یقینا ایران ہے، اور غالبا یہ آیین زرتشت کے آنے کے بعد سے ہی عید کے طور پر منایا جاتا ہے.
آیین زرتشت میں آتش کو خاص اہمیت حاصل ہے. اور ٹھنڈ، سردی اور جاڑے کو مصیبت اور بلا تصور کیا جاتا ہے. چونکہ نوروز کا دن بہار کا آغاز اور سردیوں کے قصہ پارینہ ہوجانے کا اعلان ہے، سردی کا گرمی سے شکست فاش تسلیم کرنے کا دن ہے، اس لئیے اسکو عید اور جشن کے طور پر منایا جاتا ہے.
البتہ نوروز صرف ایک روز کا جشن نہیں بلکہ اسکے خاص آداب و رسوم ہیں، اس کا آغاز ایرانی شمسی تقویم کے مطابق اسفند(آخری مہینہ) کے آخری بدھ کی رات سے "چہار شنبہ سوری" کے مراسم سے ہوتا ہے. اس روز آتش روشن کی جاتی ہے اور اس پر غلبہ پانے کی خوشی میں لوگ اسکے اوپر سے کودتے ہیں. جہاں نوروز کو معمولا ایک اچھی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، وہاں اس چہار شنبہ سوری کی رسومات کو غالبا، خصوصا مذہبی طبقات میں غیر شرعی، غیر عقلی اور تاریخی حوالوں سے فاقد رسم کے طور پر دیکھا جاتا ہے. اس روز عموما بہت سارے حادثات بھی رونما ہوتے ہیں، جس کے پیش نظر اکثر فقہاء نے اس روز کی رسومات کی حرمت کا فتوی صادر کیا ہے.
اس کے بعد اسی اسفند مہینے کی آخری جمعرات کو لوگ وفات پاجانے والے اپنے عزیز و اقارب کی قبور پر جاکر فاتحہ خوانی کرتے ہیں.
نوروز کیا ہے اور کیون منایا جاتا ہے؟؟ What is Nowruz and why is it celebrated ??

اور پھر آن پہنچتا ہے نوروز کا دن. اس روز کے آداب میں لوگوں کا نہا دھو کر، نیا لباس زیب تن ہو کر آمادہ ہونا ہے. کہا جاتا ہے کہ قدیم ایام میں غریب لوگ قرض لے کر بھی نیا لباس آمادہ کیا کرتے تھے، اور بہت سارے لوگ تو سال میں ایک ہی دن پلاؤ کھانے کی سعادت حاصل کرتے تھے اور وہ نوروز کا دن تھا.موجودہ ایرانی ثقافت میں اس جشن کے لئیے پورے گھر، محلے اور علاقے کی صفائی کی جاتی ہے، متمول خاندان گھروں کا پورا فرنیچر تک تبدیل کرتے ہیں.
اس روز ملاقاتوں کا بھی سلسلہ وسیع پیمانے پر جاری رہتا ہے.
"ہفت سین(سات سین)" کا دسترخوان بچھایا جاتا ہے. البتہ یہ رسم زیادہ قدیم نہیں ہے، تاریخی شواہد کے مطابق اس رسم کو آغاز ہوئے دو ڈھائی سو سالوں سے زیادہ کا عرصہ نہیں گزرا. البتہ مختلف ثقافتوں کے مطابق اس دسترخوان میں بھی تبدیلی ہوجاتی ہے. جیسے بعض علاقوں میں ہفت سین کی بجائے" ہفت میم" کا دسترخوان بچھایا جاتا ہے، یا بعض جگہوں پر ہفت(سات) کی کوئی قدغن نہیں ہے.
ہفت سین سے مراد یہ ہے کہ دسترخوان پر سات وہ چیزیں رکھی جائینگی جنکا نام سین سے شروع ہوتا ہوگا،جیسے سیب'سمنو' سنجد'سکہ و سیر وغیرہ. اخروٹ اور پستہ جیسے خشک میوہ جات کا استعمال وسیع پیمانے پر ہوتا ہے. اس دسترخوان میں رکھی گئی چیزوں میں سے بعض صرف زیبائی کے لئیے ہوتی ہیں اور بعض مہمانوں کی پذیرائی کے لئیے. اور جو چیزیں اس دسترخوان پر رکھی جاتی ہیں وہ بھی ایک علامتی حیثیت رکھتی ہیں، جیسے سیب طاقت اور خوبصورتی کی علامت کے طور پر، سکہ رزق و روزی میں برکت کے لئیے، سنجد(خاص قسم کا حلوہ) عشق و محبت کے لئیے، اسی طرح باقی اشیاء بھی.
اس دن کے بعد سیر تفریح کا ماحول گرم ہوتا ہے، چونکہ ہر طرف بہار کے سبز نظارے ہوتے ہیں، پھولوں کی ننھی کونپلیں انگڑائی لے رہی ہوتی ہیں، پرندے ایک بار پھر دیدار یار کی خوشی میں عاشقانہ نغمے گا رہے ہوتے ہیں، ایسے میں طبیعت و قدرت کا نظارہ دل کو سکون، ذہن کو طراوت اور فطرت کو خدائی جلووں سے مانوس کردیتا ہے.
نوروز کے تیرہویں دن کو "سیزدہ بدر" کے طور پر منایا جاتا ہے. بعض ممالک میں اس دن بھی رسمی چھٹی ہوتی ہے خصوصا ایران میں. اس روز کو "روز طبیعت" یعنی طبیعی ماحول کے عنوان سے منایا جاتا ہے. بہار اپنے اوج پر ہوتی ہے، سرسبز نظارے ہر خستہ اور افسردہ روح کو بھی خدائی نشانیوں پر عش عش کر اٹھنے پر مجبور کردیتے ہیں.
عید نوروز اپنے آپ میں ڈھیر ساری برکات کو سمیٹے ہوئے ہے،خصوصا آج کے دور میں جب خوشی اور سرور کے لحظات انسان کو شاذ و نادر ہی نصیب ہوتے ہیں، ایسے میں ان جیسی عیدوں سے بھرپور لطف اٹھانا چاہیے لیکن اس ثقافتی جشن کو کبھی بھی دینی اور الہی اعیاد کے مقابل میں نہیں دیکھا جانا چاہیے. اس کو الہی اعیاد کو کم رنگ یا بے معنا کرنے کے لئیے استفادہ کیا جانا موجودہ خوشی کو بھی زوال اور الطاف الہی کے کفران کا باعث ہے.

Post a Comment

0 Comments