طیبہ موبائل ہاتھوں میں پکڑےکسی سےچیٹ کرنےمیں مصروف تھی چہرےپرناگواری کےاثرات اورکچھ پریشان سی نظرآرہھ
ی تھی۔اس وقت وہ کمرےمیں اکیلی تھی اوراس کی رومیٹس مارکیٹ سےکچھ خریدنےگئ تھیں ۔وہ پنجاب یونیورسٹی کی ہونہاراوراس کےساتھ ساتھ انتیائی باحیاتھی۔اچانک سدرہ کمرےمیں آئی جوکہ طیبہ کی بہت اچھی دوست تھی ۔اس نےطیبہ کےماتھےپہ تیوردیکھےتوپوچھناچاہالیکن خاموش رہی کیونکہ طیبہ اس سےازخودہربات کرلیتی تھی ۔سدرہ نےسوچاکہ شایدخودہی پوچھنااچھانہیں اگرطیبہ خودشیئرکرلےتوبہت اچھی بات ہےوہ کمرےسےباہرآگئ ۔کچھ لمحےبعدپھراندرچلی گئ۔
طیبہ اسی سابقہ کنڈیشن میں تھی۔
بولی سدرہ۔۔۔
سدرہ جوپہلےہی منتظرتھی فورًابولی جی طیبہ۔۔۔۔
سدرہ آج مجھے ایک غلط نمبرسےمیسجزآرہےہیں اسلیےمیں پریشان سی ہوں ۔طیبہ بولی ۔۔۔۔
ہاں توکوئی نہیں تم اسےبلاک کروٹینشن ختم کرو۔
سدرہ آج سےپہلے تک ایساہی کرتی رہی لیکن اب ایسانہیں کرناچاہتی ۔۔۔
کیوں ؟ سدرہ نےسوال کیا۔
دیکھوسدرہ وہ کسی اورلڑکی سےبات کرےگاکبھی کسی کوتنگ کرےگاکبھی کسی کو۔۔۔۔
توبہتریہ نہیں کہ میں اسےسمجھاؤں تاکہ اس لڑکےکےطلسم سےتودوسری عز تیں محفوظ رہیں۔۔۔۔۔۔
سدرہ جانتی تھی کہ طیبہ بہت اچھےطریقےسےاپنی بات کرکےاگلےانسان کومطمئن کردیتی ہے۔
ہاں طیبہ کروبات تم اس سےمیں چاۓبناکرلاتی ہوں پھرتم ساری کہانی مجھےسنانا۔۔۔سدرہ نےکہااورکمرےسےچلی گئ۔۔۔۔
طیبہ اس لڑکےسےبات کرتی رہی یہاں تک کہ اس کولائن پرلےآئی ۔۔۔۔۔
اتنےمیں سدرہ چاۓاورٹرےمیں بسکٹ اورپیسٹریاں سجاۓہوۓکمرےمیں داخل ہوئی آتےہی طیبہ کی طرف دیکھاتووہ بہت مطمئن نظرآئی طیبہ خوشی سےبولی سدرہ الحمدللہ میں اپنےمشن میں کامیاب ہوگئ ۔۔۔۔۔سدرہ نےٹرےرکھی اورمنتظرانہ اندازمیں طیبہ کوتکنےلگی ۔۔۔۔
طیبہ مسکرانےلگی ۔۔۔۔۔۔۔اوربولی سدرہ وہ مجھےکہہ رہاتھامیں تم سےبہت پیارکرتاہوں ۔۔
میں نےکہاہاں ٹھیک۔۔
میرابھائی آپکی بہناسےبہت پیارکرتاہےزرااپنی بہن کانمبرتودیں میں اپنےبھائی کودوں تاکہ وہ بھی اپنی محبت کااظہارکرسکے۔اسکی توجیسےبولتی ہی بندہوگئ ہو۔۔کہنےلگامیڈم سچ کہہ رہاہوں بہت محبت کرتاہوں آپ سے۔۔
جوپیارےہوتےہیں انکی باتیں بھی پیاری ہوتی ہیں ،میں نےکہا ۔۔۔۔
اگرواقعی پیارکرتےہوتومیری بات بھی مانو۔۔۔۔۔
بولامیڈم آپ حکم کریں میں آسمان کےتارےتوڑلاؤں ۔
میں نےکہانہیں تارےنہیں توڑنےبلکہ کام ایساہےجوتم کرسکوگے۔۔۔۔
ناممکن کام نہیں کہوں گی۔
کہنےلگابتاؤمحترمہ ۔۔۔
میں نےکہاایک بارترجمےسےسورة النوراوراحزاب تو پڑھ آؤتم جوکہوگےمیں کرونگی ۔۔۔۔۔۔
شایداتناتوقرآن کاعلم اسےبھی تھاکہ ان سورتوں کےبنیادی احکام جانتاہو اس کی غیرت جاگ اٹھی اورکہنےلگا۔۔۔۔۔۔
آج کےبعدکسی کی بہن بیٹی سےتعلق نہ رکھونگاآپ نےمجھےچندلمحات بہت بڑاسبق دےدیا۔۔۔۔۔۔جزاک اللہ۔
سدرہ نےاپنی دوست کی حاضردماغی اورحاضرجوابی کاایک شاندارقصہ سناتوبہت خوش ہوئی اورطیبہ کوگلےلگالیا۔۔۔۔۔۔۔اوردل میں سوچنےلگی کہ میں بہت خوش نصیب ہوں کہ کائنات کےرب نےمجھےغیرت منددوست دی ہے۔۔۔۔۔۔
0 Comments