کہیں پر سرسبزوشاداب اور بلندوبالا پہاڑی سلسلے ہیں تو کہیں پر حسین وجمیل خشک پہاڑوں کا دلکش ماحول انسان کو قدرت کے کرشموں سے اگاہ کرتاہے❤
بازوق انسان ہمیشہ سکون کی تلاش میں ہوتاہے اور اگر سیاحت میں زوق ہو تو ہر سیاحت کا شوقین بلندوبالا پہاڑوں کے دامن میں کسی پُرسکون منظر کے ساتھ اپنا سکون تلاش کرتاھے❤
گلگت بلتستان کے خوبصورت علاقے سکردو سے تیس کلومیٹر فاصلے پر واقع چنداہ گاٶں کسی تعریف کے محتاج نہیں لیکن سردیوں میں اس وادی کے حسن اور بھی دوبالا ھوجاتا ھے۔وادی چنداہ وہ گاٶں ھے جو سی۔ایم۔ایچ سکردو کے اوپر پہاڑی کے اندر ھے اور نہایت حسین ھے اور سردیوں یعنی دسمبر سے مارچ تک یہ علاقہ بادلوں کے لپیٹ میں رہتا ھے۔حیرت انگیز بات یہ ھے کہ جنوری کے مہینے میں اگر سکردو آنا پڑے تو پیدل آنا پڑتا ھے جوکہ گاٶں کے لوگوں کے لیے مشکلات ہیں جبکہ گھومنے جانے والوں کے لیے نہایت ہی دلفریب منظر ہیں۔اس گاٶں تک پہنچتے پہنچتے پہاڑی کے بھیج میں سے جو راستہ ھے وہ کافی سنسان اور ڈراونہ ھے
جوکہ تصویر میں ھے جس سے آپ کو بخوبی اندازہ ھوگا ۔
جوکہ تصویر میں ھے جس سے آپ کو بخوبی اندازہ ھوگا ۔
خوبصورت برف سے ڈھکے منظر سے ایسا لگتا ھے کہ اللہ تعالی نے زمین پر ایک جنت بچھاٸی ھے۔برف باری ھو یا کوٸی اور آفت یہاں کے لوگ اپنی مدد آپ حل کرتے ہیں۔صحت کے سہولیات بھی بہت کم بلکہ نہ ھونے کے برابر ھے۔بہار ھو یا خزاں یا موسم سرما اس وادی کی حسن قابل دید اور انوکھی ھے۔یہ وادی قدرتی حسن سے مالا مال ھے اور
خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ھے۔
خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ھے۔
ایکسویں صدی کے اس ٹیکنالوجی دور میں بھی یہ علاقہ بہت سے بنیادی مساٸل کا شکار ہیں۔اور موسم سرما میں یہاں کی سردی خون جما دینے والی ٹھنڈ میں لوگ پیدل ضروریات زندگی کے آساٸشوں کی حصول کے لیے گھنٹے چل کر بازار پہنچ جاتے ہیں۔
0 Comments