پہلے یہ بتاتا چلوں کہ پیار کیا ہوتا ہے تو تقریباً پچہتر فیصد لوگوں کے منہ سے پہلا لفظ یہی نکلتا ہیں فیلنگ یعنی محسوس کرنا۔اور کچھ لاگوں کا کہنا ہیں کہ جس کے ساتھ وقت کا پتا نہ چلے تو وہی پیار ہے مگر ایسا نہیں ہے اگر کسی بندے کا پسندیدہ کھانا مٹر ہے یا بریانی تو اس کو دو ماہ تک تین ٹایم پہ لگاتار وہی کھانا رے دیں تو سمجھ آٸے گا کہ جو وہ کہ رہا ہے وہ کیا ہے۔مطلب یہ کہ دشتے اور پیار کو ایک ہی نام نہیں دے سکتا ہو سکتا ہیں یہ دونوں الگ الگ چیز ہو۔تو جہاں سکون ہے وہاں پیار ہے یا جو لوگ کچھ موویز یکھ کر جو باتیں بولتے ہیں وہ پیار نہیں ہیں بلکہ پیار دنیا میں وہ واحد چیز ہے جس کا کوٸی ساٸڈ ایفکٹ نہیں ہوتا باقی اس دنیا میں ہر ایموشن ہر فیلنگ کا ہر تھاوڈ کا ساٸڈ ایفکٹ ہیں۔صرف پیار ہی ایسا ہے جس میں آپ ایکچول پریزنٹ مومنٹ میں آ سکتے ہو جب آپ ٹھہر جاتے ہو پوری طرح صرف پیار ہی ایسا کچھ ہے جہاں پر آپ کھو جاتے ہو۔جب تک آپ زندہ ہو وہ پیار نہیں ہے پیار مصلب کیا جب آپ مر چکے ہو آپ کھو گٸے ہو مرنا مطلب سانسیں رکنا یا وہ مرنا نہیں جب کہیں لٹک گٸی ہو۔آپ مطلب کیا جو بھی آپ اپنے اندر ہی اندر بولتے ہو جب بولتی بند ہو جاتی ہے۔اب ایسا دو وجہ سے ہوتا ہے ایک ہے باہر آپ نے ایسا کچھ دیکھا جس سے ریلیٹیٹ کوٸی مضبوط وجہ آیا ہے تو کچھ دیر کے لیے جب اس کی اصلیت ہمارے سامنے آتی ہے تو بولتی پھر شروع ہو جاتی ہے۔آپ ایکسٹرنلی کسی نا کسی پہ ڑیپنڈ ہے مثال کے طور پر ڈیوٹی یا کچھ بھی ایسا جب آپ دیکھتے ہو جو آپ کو پیشینیٹ کر رہے ہو اپکو کو پوری طرح سے اپنے رش میں کر رہے ہو آپ اپنی مرضی سے نہیں کر رہے ہو۔ایک دم سے آپ اس مومنٹ میں رک نہیں جاتے تو وہ پیار نہیں ٹمپریری ہے وہ ایک لمہے میں بدل جاتا ہے ہم پیار کس کو کہتے ہیں جیسے آپ نے کسی کو دیکھا تو گھنٹی بجنا شروع ہو گٸی پھر اگلہ دن کسی اور کو دیکھا اس کے لیے گھنٹی بج گٸی اس کو پیار محبت سمجھتے ہیں یہ پیار نہیں۔
تو پیار کیا ہے؟تو اسکی شروات ہوتی ہے خود سے آپ نے خود کے سچ کو دیکھنا ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا ہے پیار میں تیرا میرا کچھ نہیں ہوتا پیار تب کہلاتا ہے جب آپ کسی سے جڑ گیا ہے اس طریقے سے جڑ گیا ہے جہاں سے الگ ہونے کی گنجاٸش ہی نہیں الگ ہو ہی نہیں سکتے نا مطلب لہر پانی سے کیسے الگ ہو سکتی ہے یا پانی ہو تو لہر سے الگ ہو کے دکھاٶ پیار الگ ہونے کا نام نہیں بلکہ جڑے رہنے کا نام ہے آپ ایسے جینے لگے کہ آپ کو خود میں وہ نظر آنے لگے اور اس میں خود نظر آنے لگے تو یہ ہے پیار پیار بلکل ایسا ہے جیسے شیشے میں خود کو دیکھنا۔ایک ماں کو دیکھو اس کو بچے سے پیار کرنا نہیں پڑ رہا اس کو بچے سے پیار ہے۔پیار کرتے ہو تو گرتے ہو گرتے ہو تو بڑی چوٹ لگتی ہے ایسی لیے لوگوں کو چوٹیں لگتی ہیں۔ہم نے سمجھا ہی نہیں اچھی طرح ہم پیار اس کو بولتے ہے کہ کہتے ہے مجھے تم اچھی لگتی ہو تو مجھے چھوڑ کے نہیں جا سکتی کیا پیار ہے یہ یہ تو مطلب پرستی ہے اگر پیار ہے تو آپ کہیں گے جو تیری مرضی آوٹ کتنا دلچسپ ہے پیار جس میں بور نہیں ہو سکتے بیس سال بعد بھی اس کو دیکھ رہے ہو تو ایسے دیکھ رہے ہے جیسے پہلی بار دیکھ رہے ہو کچھ سوچ نہں رہے ہو آپ کوٸی فیوچر نہیں کوٸی پاسٹ نہیں بس دیکھے جا رہے ہو یہی ہے سچا پیار۔
0 Comments