انٹرنیٹ Internet کا نام تو آپ نے سنا ہوگا کسی اخبار میں یا کسی دوست کے زبانی یا پھر اس ک بارے میں ٹی وی T.V پہ دیکھا ہوگا۔تو بتاتا چلوں دو یا دو سے زیادہ کمپیوٹرز Computer,s کو اگر ہم آپس میں کنکٹ کر دے تو وہ ایک نیٹ ورک بن جاتا ہے۔ایک نیٹ ورک میں موجود کمپیوٹر آپس میں بات کر سکتا ہے یعنی اپنا ڈیٹا اور انفارمیشن Deta and Information شیر کر سکتے ہیں۔جب ہم مختلف نیٹ ورک کو آپس میں کنیکٹ کرتے ہیں تو اس کو انٹرنیٹ ورکینک کہاجاتا ہے اس اصطلاح کو عام زبان میں انٹرنیٹ کہاجاتا ہے۔اسطرح دنیا کے مختلف ممالک میں موجود لاکھوں کروڑوں کمپیوٹرز آپسمیں کنیکٹ ہیں اور آپس میں انفارمیشن شیر کرتے ہیں۔
انٹرنیٹ Internet ایک ایسی ٹیکنالوجی Technology ہے جس کی مدد سے دنیا بھر میں انفارمیشن حاصل کرنے کا طریقہ ہی بدل گیا ہے کیونکہ انٹرنیٹ کی آنے سے دنیا ایک گلوبل ویلیج Global Village بن چکی ہے جس کے معنی ہے ایک بہت بڑا گاٶں جہاں پر معلومات Information کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لیے دیر نہیں لگتے۔دراصل سارے کمپیوٹر کو کنکٹ کرنے کے لیے ٹیلیفون نیٹ ورک Telephone network اور سٹلاٸٹ نیٹ ورک Satellite network کا سہارہ لیا جاتا ہے۔اب ہماری ذہین میں یہ سوال پیدا ہو جاتا ہے کہ انٹرنیٹ کس کے ماتحت ہے اسے کون چلاتا ہے؟
اس کا جواب یہ ہے کہ یہ نیٹ ورک نا تو کسی کی ملکیت ہے اور نا ہی کوٸی مخصوص آرگناٸزیشن Organization یا ملکاس کو چلاتا ہے مختلف لوگوں نے اپنے اپنے کمیوٹرز پر مختلف قسم کے معلومات مخفوظ کی ہوتی ہے اگر وہ چاہے تو یہ مولومات کمپیوٹر سے جڑا کسی سے بھی شیر کر سکتے ہیں۔
انٹرنیٹ ہمیں انفارمیشن شیر اور ٹرانسفر کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے اس کے مثال سڑکوں کے جھال کے مانند ہے جس طرح ہمیں سڑک کی وجہ سے بس اور وین کی سروس مہیا ہوتی ہے اسی طرح انٹرنیٹ کی وجہ سے مختکف سہولیات میسر ہے جیساکہ ورلڈ واٸٹ واٸپ World Wide Webاور ای میل Email وغیرہ۔
ویپ کے معنی جھال کے ہے۔یہ ایک انفارمیشن کا جھال ہے اس کو انیس سو انانوے 1989 میں فیزکسس ٹم برنیٹ لی نے ایجاد کیا اس وقت وہ صرف یہی چاہتا تھا کہ ساٸنٹفیک کمیونٹی Scientific comunity ایک دوسرے کے ساتھ معلامات شیر کرے۔وقت کے ساتھ ساتھ اس کے آیڈیا نے اتنا زور پکڑا کہ اب یہ انفارمیاشن شیر اور ٹرانسفر Share and Tranfar کرنے کا بہترین زریعہ بن گیا۔
0 Comments