پبجی Pubgایک گیم ہے دنیا میں سب سے زیادہ کھیلے جانے والا جدید گیم پبجی ہے جوکہ ہر ماہ ابڈیٹ Update ہوتا ہے۔آج کے دور میں ہر بچے کے ذبان پر اور ہر موباٸل میں پبجیPubg گیم کے ہی چرچے ہیں۔اسطرح ہر بچے کی دیہان پڑھاٸی سے ہٹ کر پبجی گیم کی طرف بڑھتا چلا جا رہا ہے۔بچوں کے علاوہ نوجوانوں میں بھی پبجیPubg گیم کی لت لگ گٸی ہے جو ان کے مسقبل کے لیے مضر ہے۔پبجی گیم کھیلنا کوٸی گناہ یا غلط کام تو نہیں البتہ وقت سے زیادہ کھیلنا خصوصاً نوجاونوں کے لیے نقصان دہ ہے۔اس گیم میں سو 100 افراد کارٹون کی شکل میں حصہ لیتے ہے اور ہواٸی جہاز کے ذریعے ایک مخصوص جگہ پر پیراشوٹ کے ذریعے اترتے ہیں۔نقشہ میں جگہ جگہ گھر بنے ہوتے ہے اور ان گھروں میں کٸی قسم کے ہتھیار ملتے ہیں اور ان ہتھیاروں کے ذریعے دوسرے بندے کو مارتے ہیں اور آخر میں جو سو 100 میں سے ایک بندہ بچتا ہے وہ جیت حاصل کرتا ہے اس جیت پر اس کو چکن ڈینر Chicken Dinner کے خطاب سے نوازتا ہے۔جس سے جتنے والا بندہ بہت خوشی محسوس کرتاہے۔اس
گیم کے کٸی نقصانات ہیں جو کہ درج زیل ہیں۔
گیم کے کٸی نقصانات ہیں جو کہ درج زیل ہیں۔
١۔زیادہ تر موباٸل سکریں پر نظر رکھنے سے انسانی نظر کمزور پڑھ جاتے ہے۔
٢۔جو شخص یہ گیم کھیلتا ہے وہ اس کا عادی ہو جاتا ہے اسے نماز اور دوسرے ضروری کاموں کا بھی ہوش نہیں رہتا ہے۔
٣۔جو لاگ یہ گیم بار بار کھیلتے ہیں ان کا ذہین منفی ہو جاتا ہے اور وہ واقعی دنیا میں بھی مار دھاڑ وغیرہ کے کام سوچتاہے جس کی وجہ سے مختلف واقعات اور حادثات کا خطرہ رہتا ہے۔
٤۔پبجیPubg گیم زیادہ کھیلنے سے ڈپریشن کا شکار ہو جاتا ہے اور خودکشی کا اندیشہ بھی بڑھ جاتے ہیں۔
٥۔اس گیم کے سبب کٸی خون ہوے ہیں جیسے موباٸل نا دینے کے سبب بیٹے نے باب کا خون کر دیا۔
٦۔بچے اور نوجوان نے اس گیم کے لیے اپنی دنیا برباد کر دیتا ہے ۔امتحان کا فکر نہ کرتے ہوے گیم کھیلنے کی وجہ سے امتحان Exam میں فیل ہو جاتا ہے اور سال ضاٸع ہو جاتا ہے۔
٧۔گیمGame کھیلنے کے دوران ایک دوسرے کو گالی دیتے ہیں جس کیوجہ سے بچوں کو بھی گالی دینے کی عادت پڑھ جاتی ہے۔
٨۔گیم کھیلنے سے منع کرنے پر بچوں کو اپنے ماں باپ اور بھاٸیوں پر ضد ہو جاتی ہے جس سے ایک دوسرے سے محبت کے بجاے نفرت کرنے لگتے ہیں۔٩۔یہ گیم جھگڑے کا وجہ بھی بنتا ہے جیسے چودہ14 اگست کو یو این آٸی (UNI)اٸرپردٸشن کے کوتوالی علاقے میں بچوں کے درمیان پبجی کی وجہ سے ہونے والے جھگڑے میں ایک گروپ نے دوسری گروپ پر حملہ کیا جس میں دو لڑکیاں سمیتچار افراد زخمی ہو گٸے۔
0 Comments