Amazon

Ticker

6/recent/ticker-posts

Ertugrul Ghazi Season 2 Compelete Story Urdu

Ertugrul Ghazi Season 2 Compelete Story Urdu
سیزن دو  Season 2 کا آغاز ہی دردناک ہوتا ہے کہ دو سال بعد دران حیت منگولوں کے خلاف ترک اتحاد کو یقینی بنانے کے لیے قاٸی قبیلہ عناطولیہAnatolia کی طرف جارہا ہوتا ہے کہ راستے میں قیام کے دوران ارطغرل Artughrul حلیمہ سلطانHalima sultan کے ہمراہ سیر کو نکلتے ہیں اور وہی حلیمہ اُسے خوشخبری سناتی ہے کہ وہ باپ بننے والے ہے۔ارطغرل ابھی اسی بات کی خوشی میں کھویا ہی ہوتا ہے کہ منگول کمانڈر نویان کا سپاہی خاص تمغوط انپر حملہ کر کے ارطغرل کو نویان کے پاس ل کے آتا ہے جبکہ حلیمہ سلطان ارطغرل کے حکم پر جان بچا کر قبیلے واپس آجاتی ہے۔دراصل منگول بڑے حملے سے قبل چھوٹے چھوٹے گروہوں کی شکل میں خاص علاقوں میں افواج بیجھ دیتے ہیں تاکہ علاقاٸی قبیلے راستے میں رکاوٹ نہ بنے۔اور انہی ترک قباٸل کو ختم کرنے کے لیے اقتاٸی خان اپنا کمانڈر نویان بیجھتا ہے جوکہ ایک ظالم بے نصب جنگجو ہوتا ہے۔بہرحال جب حلیمہ سلطان قبیلے واپس آتی ہے دل رکھنے والی منظر دیکھنے کو ملتی ہےقبیلہ تباہ و برباد اور جل کر راگ پڑا ہوتا ہے اور شاید ایسا عالم تو جنگلی جانور کے حملے سے بھی نہ ہوتا ہو۔ان نا دیکھی جانے والی حالت کے بعد حلیمہ حایمہ کے بھاٸی اور ارطغرل کے مامو خوشنود کے  قبیلے کا رخ کرتی ہے جہاں جہاں پہلے ہی قاٸی قبیلہ بدترین حال میں پڑا ہوتا ہے اس سنسار قبیلے کا نام دودُورگاہDodurgah قبیلہ ہوتا ہے اور یہاں کا سردار خوشنود اپنی بہن کے قبیلے کا مہمان نواذی کرتا ہے اور زخمیوں کا مدد بھی کرتا ہے۔غمگین حایمہ خاتون جب زخمی حالت میں حلیمہ سلطان کو دیکھتا ہے تو مزید غمگین ہو جاتی ہے۔قصہ مختصر انہیں حلیمہ سلطان ارطغرل کے متعلق بتاتی ہے کہ اسے یہ بھی نہیں معلوم کہ وہ ذندہ ہے یا شہید ہوے ہے۔جس سے دونوں قبیلوں میں بے چینی سی بڑھ جاتی ہے اور قاٸی کے لوگ ارطغرل کو کو شہید سمجھ لیتے ہیں چونکہ جو نو مولود بچوں کو نہیں چھوڑتے تھے وہ ارطغرل کو کیسے چھوڑ سکتے تھے اور کیسے ارطغرل جیسے شیر کو چھوڑ سکتے تھے جبکہ دوسری طرف نویان ارطغرل سے یہ کرنا چاہتا ہے کہ اگر تم میرے ساتھ مل جاتے ہو اور جب کل اقتاٸی خان یہاں پر حملہ کرے گا تو تم اسے خوش آمدید کہنا تو ترک قباٸل تباہی سے بچ جایٸں گے ورنہ تمہارا ایسا حال ہوگا جو دنیا نے نہ دیکھا ہوگا۔وہ اس کے لیے اسے ترک سلطان کا وعدہ بھی کرتا ہے جہاں ترک منگول حکومت نے اپنی مرضی سے زندگی گزار رہی   ہیں مگر ارطغرل ان تمام آساٸشوں کو ٹھکرا دیتا ہے جس پر نویان ارطغرل پر شدید ظلم کرتا ہے اور اسی ظلم میں وہ ارطغرل کے ہاتھ میں کیل ٹھوک کے اسے ناکارہ بنا دیتے ہے جہاں ظلم کے دوران ارطغرل کچھ ناویوں کو دیکھتا ہے جن میں چند نویان کو عزیز ہوتا ہے وہ نویان کو روحانی پیغامات پہنچاتا ہے۔وہاں سے دوسری طرف قاٸی ارطغرل کی شہادت پر افسردہ ہو جاتا ہے اگر آپ نے سیزن ون پڑھا یا دیکھا ہے تو قاٸی کے ناموں سے آپ واقف ہونگے مگر دودرگاہ قبیلے میں خوشنود کا ایک بیٹا تیمور دوسری بیگم عالیہ ہوتی ہے۔وہاں ارطغرل نویان سے فرار ہوجاتاہے اور قب الموت پر پہچ جاتا ہے انہی لمحے جنگلاوں میں رہنے والا غنی اسے اپنی غارسے ہو کر ارطغرل واپس قبیلے آتا ہے۔قبیلے میں ما سواۓ حلیمہ سلطان کے وہ سب لوگ جو ارتغرل کو شہید سمجھ رہے تھے ارطغرل کو صحت و سالم دیکھ کےیقین نہیں کر پاتے مگر ارطغرلجو نویان کے ہر قدم سے واقف ہوتا ہے وہ دونوں قبیلوں کے جرگے میں سردار خود کو سپاہیوں کا سپہ سالار بطور امیدوار کھڑا کرتا ہے۔مگر زخمی ہاتھ کی وجہ سے سردار اس کی جگہ تیمور کو سپہ سالار منتخب کر لیتے ہے جو ارطغرل کی نظروں میں بچہ ہوتا ہے۔ارطغرل کی نظریات دوسروں سے بہت مختلف ہوتے ہے دوسروں کے برعکس ارطغرل چاہتا ہے کہ نویان کو صدیوں کے بعد حملے کے بجاۓ ابھی کر لیں کیونکہ وہ خاص تیار بھی نہیں ہے مگر سب اس سے قطعا انکار کر دیتے ہے اور وہی تیمور کو شہناز کی بہن روشنی سے عشق بھی ہو جاتی ہے۔تیمور کی ستیلی ماں جو ہمدردی دکھا کر سردار اور تیمور سے جاٸیداد لینے کے چکروں میں ہوتی ہے اور روشنی کے زریعے قاٸل کے لوگوں کے راز حاصل کر رہی ہوتی ہے۔روشنی کی ماں والا پیار دکھا کر اپنا  بنا لیتی ہے جس سے شہناز اور روشنی میں لڑاٸیاں بھی ہوتی ہیں جبکہ گردارو کی سخت رویے کی وجہ سے حمزہ جو گردارو کا سپاہی ہوتا ہے شاہی قبیلہ چھوڑ کر نویان کے ساتھ ہاتھ میلا لیتے ہے۔اور اُسی کے لیے کام کرنا شروع کر دیتے ہے اور عبدوالرحمن جو قاٸی سرداروں کا محافظ ہوتا ہے وہ بھی غداری کے الزام میں مفرور ہوتا ہے۔تیمور کے سپاہیوں میں سے خاص کوچہ بش خدار ہوتا ہےاور کٸی محازوں پر ترکوں کو نقصان پہنچا چکا ہوتا ہے۔ارطغرل کو علم ہوتا ہے کہ غدار قبیلے کا ہے لیکن عین معلوم نہیں ہوتا کون ہے کوچہ بخش تیمور کو غلط خبریں بھی دیتا ہے اور قبیلے کی ہر خبر نویان تک پہنچاتا ہے جبکہ دوسری طرف عالیہ خاتون زہر دےدے کر  غیر خوشنود اور قرب الموت لا چکی ہوتی ہے۔ارطغرل اور سرداروں کی اختلافات بڑھتے جارہے ہوتے ہے اور دل ہی دل میں سب ارطغرل سے نفرت کرنے لگ جاتے ہیں۔ارطغرل کی سوچ وہاں ہوتا ہےجہاں دوسروں کو سوچ جواب رے چکا ہوتا ہے۔ایک محاز پر مفرور عبدالرحمن گرفتار ہو جاتا ہے کیونکہ قبیلےکے لیے وہ غدار ہوتاہےلیکن حقیقت میں وہ ایسا نہیں ہوتا مگر ارطغرل کی حکم پر امیر عاروف اورچھوٹا  جنگجو طاہر اسکو پھانسی سے ایک دن قبل فرار کر دیتا ہے۔ارطغرل کی سوچ وہاں ہوتا ہےجہاں دوسروں کو سوچ جواب رے چکا ہوتا ہے۔ایک محاز پر مفرور عبدالرحمن گرفتار ہو جاتا ہے کیونکہ قبیلےکے لیے وہ غدار ہوتاہےلیکن حقیقت میں وہ ایسا نہیں ہوتا مگر ارطغرل کی حکم پر امیر عاروف اورچھوٹا  جنگجو طاہر اسکو پھانسی سے ایک دن قبل فرار کر دیتا ہے۔قبیلے کے ان سب باتوں سے پاک ارطغرل کے سپاہی چھوٹے موٹے مہاز پر مغلوں کو شکست دے رہے ہوتے ہیں مگر ہر مہاز پر تمغور اور امجد جان بچا کر بھاگ جاتے ہیں۔ارطغرل کی غیر موجودگی میں نویان قبیلے میں اپنا تاجرسپاہیاں بیجھتا ہےکہ قبیلے میں ایسی چالیں چلیں کہ قبیلہ وساٸلی اور معاشی لحاظ سے گر جاٸیں۔ارطغرل جو ان قبیلے کی باتوں سے بے خبر غلی کیغار میں اپنی ساتھیوں کے ہمراہ مقیم عبدالرحمن کو نویان کی طرف بھیجتا ہے کہ اس کی گروہ میں شامل ہو کر جاسوسی کریں کیونکہ نویان کی نظر میں عبدالرحمن اپنے قبیلے کی نا انصافیوں سے تنگ آ کر اس ک پاس آیا ہے۔عبدالرحمن کامیابی سے نویان کی دل میں جگہ بنا لیتا ہے اور دوسری طرف ارطغرل شیخ عبل العربی سے ملتے ہے ملاقات میں عبل العربی اس کو بتاتا ہے کہ اب قبیلے کو بچانے کی باتیں نہیں رہی اس وقت پوری مسلمت امہ اپنی عیاشی میں ڑھوب کے اپنی اقتدار کو بھول چکی ہے اب ہم کو ایسی سلطنت کی کاوش کرنی ہوگی جہاں انصاف اور ایمان کا سکہ چلتا ہو جو اب تک ارطغرل،نویان اور قبیلے کے لأینوں میں الجھاتھا اب اس وقت نٸی منظر دکھاٸی رے رہی تھی اب وہ ترک سلطنت کے متعلق سچنے لگا۔

Post a Comment

0 Comments